[]
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں شبِ برات کے موقع پر مہرولی علاقے میں حال ہی میں منہدم کی گئی 600 سالہ قدیم مسجد اخودنجی کے مقام پر نماز ادا کرنے اور قبروں پر جانے کی اجازت طلب کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ مسجد اخودنجی، جہاں مدرسہ بحرالعلوم اور قابل احترام شخصیات کی قبریں تھیں کو فروری کے اوائل میں مسمار کر دیا گیا تھا۔ ڈی ڈی اے اور محکمہ جنگلات نے مل کر یہ کارروائی انجام دی تھی۔ رپورٹ کے مطابق یہ مسجد سلطان شمس الدین التمش کے دور کی تھی اور اسے مسجد جنات بھی کہا جاتا تھا۔ واضح رہے کہ انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے یہاں موجود ایک مندر کو بھی منہدم کر دیا تھا۔