رفح پر حملہ اسرائیل کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، سابق اسرائیلی جنرل

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ  کے حوالے سے کہا ہے کہ صیہونی فوج کے جنرل اسحاق برک نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح پر حملہ اسرائیل کو تباہی کی جانب دھکیل دے گا اور اس کی تباہی کا باعث بنے گا۔

سابق جنرل نے ہارٹز اخبار میں ایک مضمون میں لکھا ہے کہ جس حل کی طرف ہمیں آگے بڑھنا چاہیے وہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ ہے، اس سے ہم ایک باوقار معاہدے کے تحت اپنی معمول کی زندگی کی طرف لوٹ سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ اگر ہم رفح میں داخل ہوتے ہیں تو ہم حماس کو تباہ کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گےبلکہ اپنے لئے مشکلات کھڑی کردیں گے اور عین ممکن ہے کہ اپنے یرغمالیوں کو ہمیشہ کے لیے کھو دیں، اگر حکام نے سیاسی اور سیکیورٹی فورسز نے رفح میں داخل ہونے کا فیصلہ کیا ہے، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اسرائیل کی سیکیورٹی کو شدید نقصان پہنچے گا۔

اپنے آرٹیکل میں وہ لکھتے ہیں کہ  دنیا میں خاص طور پر یورپی اور امریکی ممالک میں حالات ہمارے حق میں نہیں ہیں۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے حال ہی میں اسرائیل کو ہتھیار بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ غزہ جنگ میں شہریوں کی ہلاکتوں کے باعث ہالینڈ نے اسرائیل کو F-35 کے اسپیئر پارٹس کی برآمد روک دی ہے، دنیا کی بہت سی کمپنیوں نے اسرائیل کے لیے پروازیں بند کر دی ہیں۔

برک نے مزید لکھاہے کہ  رفح میں داخل ہونے کے بعد ان سرنگوں کے ذریعے حماس کے ہزاروں جنگجوؤں کو محفوظ علاقوں سے منتقل نہ کرنے کی کیا ضمانت ہے؟دوسری طرف رفح میں داخل ہونے کے بعد حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ شمالی علاقوں میں مزید فوجی دستوں کی منتقلی کا باعث بنے گا۔

اپنے مضمون کے آخری حصے میں انہوں نے خبردار کیا ہے کہ رفح پر حملے نے ماہ رمضان میں مغربی کنارے کے حالات کو مزید خراب کر دیا ہے اور سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہاں یہودیوں کی جانوں کا دفاع کون کرے گا؟

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *