انتہا پسندی کے پر چار کے لیے فٹ بال کے کھیل کا استعمال

[]

مقامی سیاست دانوں کا طویل عرصے سے مطالبہ ہے کہ جرمن فٹبال کلب المانیہ آخن دائیں بازو کی انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے۔

انتہا پسندی کے پر چار کے لیے فٹ بال کے کھیل کا استعمال
انتہا پسندی کے پر چار کے لیے فٹ بال کے کھیل کا استعمال
user

Dw

ماہرین کے مطابق جرمن کلب المانیہ آخن کی حمایت کے نام پر انتہائی دائیں بازو کے انتہا پسندانہ نظریات کی افزائش کی جارہی ہے اور یہ کہ اس کلب کے پرستاروں میں شامل ایک متشدد طبقہ کھیل کی آڑ میں نئے اراکین بھرتی کر رہا ہے۔جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے خلاف ملک بھر میں بڑے پیمانے پر کیے گئے حالیہ مظاہروں میں بہت سے فٹ بال کلبوں کے پرستاروں نے بھی شرکت کی۔ تاہم المانیہ آخن نامی ایک جرمن فٹ بال کلب نے اس معاملے میں نسبتاﹰ مختلف ردعمل اپنایا۔ اس کلب کی جانب سے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا گیا، ”ہم واضح طور پر ہر قسم کی نفرت، اشتعال انگیزی اور انتہا پسندی کے خلاف ہیں لیکن کلب کسی ایسے مظاہرے میں حصہ نہیں لے گا، جو معاشرے کو تقسیم کرنے والا ہو۔‘‘

تاہم بعد میں اس کلب نے اپنی ”اس قابل اعتراض جملوں پر مبنی‘‘ پوسٹ کے لیے معذرت کی اور اس کے ذمہ داروں کے تعین کے لیےتحقیقات کرنے کا وعدہ کیا۔ لیکن اس کلب نے انتہائی دائیں بازو کی پاپولسٹ جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) سمیت دیگر دائیں بازو کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو اپنے مذکورہ بیان پر جشن منانے سے نہیں روکا۔ المانیہ آخن نے بعد میں اے ایف ڈی سے فاصلہ ا‌ختیار کرتے ہوئے اس پارٹی کی جانب سے اپنے خیالات کے فروغ کے لیے کلب کا نام استعمال کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کر دیا۔

کھیلوں میں انتہائی دائیں بازو کی موجودگی

المانیہ آخن کی اس وقت سخت نگرانی کی جارہی ہےکیونکہ ماہرین کا خیال ہے کہ اس کلب کی حمایت کے نام پر انتہائی دائیں بازو کے انتہا پسندانہ نظریات کی افزائش کی جارہی ہے اور یہ کہ اس کلب کے پرستاروں میں شامل ایک متشدد عنصر کھیل کی حمایت کے نام پر نئے اراکین بھرتی کر رہا ہے۔

جرمنی میں مقامی اداروں اور انتہائی دائیں بازو کے درمیان روابط پر نظر رکھنے والے بائیں بازو کے ادارے ”شناخت کی تحریک کے لیے تحقیقاتی پلیٹ فارم‘‘ (آر آئی بی) کی ایک تحقیق کے مطابق المانیہ آخن کے عہدیداروں کو فلاحی کاموں کے نام پر کلب کے دائیں بازو کے منظم حامیوں میں سے کچھ کی انسٹاگرام پوسٹس پر دیکھا گیا۔ جرمن پبلک براڈکاسٹر ڈبلیو ڈی آر نے بھی ایسے رابطوں کی موجودگی کی اطلاع دی۔

تاہم یہ کلب جرمن معاشرے کی جمہوری اقدار کے لیے کھڑا ہونے کا اظہار بھی کرتا ہے، جیسے کہ یہ ہولوکاسٹ میں قتل ہونے والے المانیہ کے یہودی فٹبالرز کی باقاعدگی سے یاد مناتا ہے۔ تاہم اس کلب کی صورتحال سے واقف ایک زرائع نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ اس طرح کے اقدامات اس کلب کے انتہائی دائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے شائقین کو بدظن نہیں کر سکتے۔

ڈی ڈبلیو کی طرف سے پوچھے جانے پر کلب نے اس بات کی تردید کی کہ اس کے دائیں بازو کے انتہا پسندوں سے رابطے ہیں۔ مقامی گروپوں کی تحقیق کے حوالے سے المانیہ آخن کا کہنا ہے کہ ان کا خیال اس تحقیق کے مرکزی کردار اب دائیں بازو کے انتہا پسندانہ خیالات نہیں رکھتے۔

کلب کا کہنا ہے، ”اگر ہمیں اس بات کا علم ہو جائے کہ ہمارے شراکت داروں میں سے کوئی بھی دائیں بازو کے انتہا پسندانہ خیالات رکھتا ہے، تو اس کے ساتھ تعاون فوری طور پر بند کر دیا جائے گا۔‘‘مقامی سیاست دانوں کا طویل عرصے سے مطالبہ ہے کہ المانیہ آخن دائیں بازو کی انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *