[]
ماسکو: انسانی حقوق کے ایک کارکن نے دعویٰ کیا ہے کہ ولادیمیر پوتن کے نقاد اور محروس اپوزیشن لیڈر الیکسی نوالنی کو ان کے دل پر ایک گھونسہ رسید کرکے موت کے گھاٹ کے اتار دیا گیا۔
سینہ میں دل کے مقام پر گھونسہ رسید کرکے کسی کو مار ڈالنا، سوویت یونین کی قدیم جاسوسی تنظیم کے جی بی KGB کی ایک خصوصی پہچان ہے اور اس کے ایجنٹ اس ’’فن‘‘ میں ماہر ہوتے ہیں۔
انسانی حقوق گروپ Gulagu.net کے بانی ولادیمیر اوسیچکن نے ٹائمز آف لندن کو بتایا کہ Alexei Navalnyکو ان کے سینے میں صرف ایک گھونسہ رسید کرکے ہلاک کردیا گیا۔
الیکسی نوالنی اپنی جیل کے سیل میں مردہ پائے گئے تھے۔ ان کے سر اور سینے پر زخم تھے جو ’’ون پنچ‘‘ تکنیک کے مطابق تھے۔
اوسیچکن نے جیل میں اپنے ذرائع کا حوالے دیتے ہوئے اس بات کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ طریقہ کے جی بی کے پرانے طریقوں میں سے ایک ہے جس کے نتیجہ میں انسان کی موت ہوجاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے جی بی اپنے کارندوں کو تربیت دیتی ہے کہ وہ ایک آدمی کو اس کے جسم کے بیچ میں یعنی دل کے مقام پر صرف ایک گھونسہ مارتے ہوئے ہلاک کرڈالیں۔ یہKGB کی پہچان تھی اور ہے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ روسی اپوزیشن لیڈر اور صدر ولادیمیر پوٹن کے کٹر ناقد الیکسی نوالنی کو گھونسہ رسید کرنے سے پہلے یامالو نینٹس کے علاقے میں صرف درجہ حرارت میں دو گھنٹے سے زیادہ باہر رکھا گیا تھا جس سے ان کا جسم کمزور ہو گیا تھا۔
’’مجھے لگتا ہے کہ سب سے پہلے انہوں نے اس کے جسم کو سردی میں زیادہ دیر تک باہر رکھ کر اور خون کی گردش کو کم سے کم کر کے اسے کمزور کردیا تاکہ ان کا دل گھونسہ کی مار برداشت نہ کرسکے۔‘‘ ’’اور پھر تربیت یافتہ ایجنٹوں کو سیکنڈوں میں کسی کو مارڈالنا بہت آسان ہو جاتا ہے۔‘‘
اسی دوران روسی حکومت نے نوالنی کی موت کی کوئی وجہ یا وضاحت ابھی تک جاری نہیں کی ہے۔ نوالنی کی معاون کیرا یارمیش کے مطابق روسی حکام نے اس کی لاش ابھی اس کے اہل خانہ کے حوالے نہیں کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اسے دو ہفتے کے ’’کیمیائی معائنے‘‘ کی ضرورت ہے۔
دریں اثناء نوالنی کی اہلیہ یولیا نے الزام لگایا ہے کہ پوٹن کی حکومت نے ان کے شریک حیات کو اعصابی زہریلے ایجنٹ نوویچوک کا زہر دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ روسی حکومت، ان کے شوہر کی لاش کو اہل خانہ کے حوالے کرنے میں تاخیر کرتے ہوئے قتل کی وجوہات کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے۔