[]
اس سے قبل کانگریس نے اپنے ایکس ہینڈل سے نوجوان کسان کی موت پر اظہارِ فکر کیا تھا۔ کانگریس کے ذریعہ کیے گئے پوسٹ میں لکھا گیا تھا کہ ’’تکبر رکھنے والے اور ظالم تاناشاہ نے ملک کے مزید ایک کسان بیٹے کی جان لے لی۔ گناہ: وہ تاناشاہ حکومت سے اپنا حق مانگ رہا تھا۔ جہاں گزشتہ بار مودی حکومت کے سیاہ زرعی قوانین ملک کے سات سو سے زیادہ کسانوں کی موت کا سبب بنے تھے، وہیں اب کسان لیڈروں کے مطابق کھنوری بارڈر پر ایک نوجوان کسان کی گولی لگنے سے موت ہو گئی ہے۔ اس بے حد افسوسناک اور شرمناک واقعہ نے صاف کر دیا ہے کہ ملک میں تاناشاہی حاوی ہو چکی ہے۔‘‘ پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’جس مٹی میں ہمارے اَن داتا (کسان) سخت محنت سے اناج پیدا کرتے ہیں، آج وہی مٹی ان کے خون سے لال ہو رہی ہے۔ کیا اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے کسانوں پر گولیاں برسانا ہی ’امرت کال‘ ہے؟ کیا ایم ایس پی کا حق مانگتے کسانوں کے ساتھ یہ بربریت ہی ’مودی کی گارنٹی‘ ہے؟ یہ ملک اپنے کسان زادوں کے اس بے رحمانہ اور ظالمانہ قتل کے لیے پی ایم مودی کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔‘‘