[]
حیدرآباد: حیدرآباد کی ایک عہدیدار رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی، جس کے بعد وہ کیمرے پر سوالات کرنے پر رو پڑی۔ تلنگانہ کے قبائلی بہبود انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ سے منسلک ایک ایگزیکٹیو انجینئر کو پیر کے روز 84,000 روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا، یہ اطلاع پولیس نے دی۔
انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) کے مطابق، ایک شخص کی جانب سے شکایت درج کرانے کے بعد افسر کو گرفتار کیا گیا۔ شکایت کنندہ نے ایک ایگزیکٹیو انجینئر کے جگا جیوتی پر سرکاری فائدے کے بدلے رشوت طلب کرنے کا الزام لگایا تھا۔
اے سی بی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے افسر کو رقم لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد جگا جیوتی کے رونے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
جگا جیوتی پر فینولفتھلین ٹیسٹ کیا گیا، جس میں ان کے دائیں ہاتھ کی انگلیوں کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ جب فینولفتھلین، کیمیائی مرکب، ٹوٹ جاتا ہے، تو یہ گلابی ہو جاتا ہے۔ یہ رشوت لینے والوں کو پکڑنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جب کوئی نشان زدہ بلوں یا دستاویزات کو سنبھالتا ہے، تو محلول کے نشانات اس کے ہاتھوں پر چپک جاتے ہیں، اور ہلکی بنیاد کے ساتھ رابطے پر گلابی رنگ ظاہر ہوتا ہے۔
اے سی بی کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹیو انجینئر کے جگا جیوتی نے اپنے کام میں بے ایمانی کی اور فائدہ حاصل کرنے کے لیے رشوت لی۔ خاتون افسر کو گرفتار کر کے اس سے رشوت کے طور پر لیے گئے 84 ہزار روپے برآمد کر لیے گئے ہیں۔ وہ فی الحال پولیس کی حراست میں ہے، اسے اب حیدرآباد کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔