[]
خیال رہے کہ کسانوں اور حکومت کے درمیان بات چیت کا معاملہ صرف ایم ایس پی پر اٹکا ہوا ہے۔ حکومت کو لگتا ہے کہ اگر کسانوں کے مطالبات مانے جائیں گے تو خزانے پر تقریباً 10 لاکھ کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا جبکہ کسانوں کا ماننا ہے کہ ان کی کھیتی تاجروں کے ہاتھ دینے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ عام طور پر ایم ایس پی فصل کی پیداوار کی لاگت سے 30 فیصد زیادہ ہوتی ہے لیکن کسانوں کا مطالبہ ہے کہ اس میں اضافہ کیا جائے۔