ایران کے بیشتر علاقائی ممالک کے ساتھ دوستانہ اور متحرک تعلقات ہیں، ترجمان وزارت خارجہ

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے تہران میں 24ویں ایران میڈیا ایکسپو میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے اپنے بیشتر ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور اقتصادی تعلقات کے فروغ سے ایران اور پڑوسی ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے ایران کی خارجہ پالیسی میں علاقائی اور کثیر الجہتی میکانزم کے کامیاب استعمال کو نہایت اہم قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایران نے متحرک اور متوازن تعلقات قائم کرنے کے لیے ایشیائی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو وسعت دی ہے۔

ناصر کنعانی نے مزید کہا کہ برکس سمیت بعض اہم فورمز میں ایران کی رکنیت، یوریشین کوآپریشن آرگنائزیشن کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا اور بعض ممالک کے ساتھ جامع طویل مدتی منصوبوں پر دستخط کرنا تجارتی اور سیاسی تعلقات کو فروغ دینے میں ملک کی متحرک پالیسی کو ظاہر کرتا ہے۔

ایران نے غزہ پر او آئی سی کے ایک اور اجلاس کی تجویز دی ہے

ایران کی وزات خارجہ کے ترجمان نے الجزائر کی اقوام متحدہ میں مجوزہ قرارداد کو امریکہ کی طرف سے ویٹو کئے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے ایران کی سفارتی کوششوں کے بارے میں کہا:  ایران کے وزیر خارجہ نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں ایران کی جانب سے دوسرے اجلاس کی میزبانی کے لیے آمادگی ظاہر کرتے ہوئے تنظیم کے وزرائے خارجہ کا ایک اور ہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز دی۔

ایران عراق میں غیر ملکی افواج کی موجودگی کی مخالفت کرتا ہے

انہوں نے کہا کہ ایران اور عراق کے تعلقات دوستانہ ہیں اور دونوں ممالک مختلف شعبوں میں اپنے تعاون کو وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔

 دونوں حکومتیں مختلف اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے اور خاص طور پر دہشت گردی سے نمٹنے اور مشترکہ سرحدوں کی حفاظت کے میدان میں سیکورٹی تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان سکیورٹی معاہدہ فریقین کے دو طرفہ سیکیورٹی تعاون کے عزم کی نئی مثال ہے اور اس حوالے سے دونوں ممالک کے سکیورٹی حکام کے درمیان بات چیت جاری ہے اور ایران اس معاہدے پر عمل درآمد کو دونوں ممالک کی سلامتی کے حق میں سمجھتا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ایران خطے میں غیر ملکی افواج کی موجودگی کا مخالف ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ عراق میں ان کی موجودگی اس ملک کی سلامتی کو یقینی نہیں بنائے گی۔ تاہم اس سلسلے میں عراق کی حکومت اور عوام فیصلہ کریں گے۔ البتہ ایران، امریکی افواج کے انخلاء کے سلسلے میں عراق کے عوام اور حکومت کے فیصلے کی حمایت کرتا ہے۔

عالمی عدالت انصاف اسرائیل کے جنگی جرائم کے خلاف سنجیدہ کارروائی کرے

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت کے خلاف اپنی شکایت میں نئے احکامات شامل کرنے کی درخواست کے بارے میں کہا کہ ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ عدالت کو اس معاملے میں اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران صیہونی رجیم کے خلاف ممالک کے کسی بھی قانونی اقدام کی حمایت کرتا ہے جس میں افریقی یونین کے سربراہی اجلاس کا عالمی عدالت سے صیہونیوں کے جرائم کی فوری روک تھام کا مطالبہ بھی شامل ہے۔

افغانستان کے حوالے سے ایران کا اصولی موقف

افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کے دوحہ اجلاس کے بارے میں ناصر کنعانی نے کہا کہ ایران افغانستان میں امن، استحکام اور سلامتی کو بہتر بنانے اور اس ملک کے عوام کے لیے بہتر حالات پیدا کرنے کے لیے تمام ممالک اور بین الاقوامی اداروں کی مدد کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوحہ اجلاس میں ایران کی موجودگی افغانستان کے حوالے سے ایران کے اصولی نقطہ نظر کے مطابق تھی۔

ایران کو میونخ سیکورٹی کانفرنس پر تشویش ہے

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے میونخ سیکورٹی کانفرنس کے حالیہ اجلاس کے بارے میں ایران کی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: منتظمین نے کانفرنس کو اس کے بانی کے مقاصد کے بر خلاف منعقد کیا۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کانفرنس کے منتظمین جرائم کے ارتکاب کا سیاہ ٹریک ریکارڈ رکھنے والوں کے خیالات پیش کرکے غلط راستے پر چل رہے ہیں۔

انہوں نے کانفرنس میں فلسطینی نمائندوں کے بجائے صیہونی حکومت کے جرائم پیشہ اہلکاروں کو مدعو کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہایت شرمناک  بات ہے کہ میونخ سیکورٹی کانفرنس آزاد ممالک کے خلاف حقائق سے دور غیر منصفانہ بیانات دینے کا ایک فورم بن گئی ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *