[]
لندن: لاڈرس کے لانگ روم کی نئی ویڈیو نے انکشاف کیا ہے کہ دوسرے اشیز ٹیسٹ کے پانچویں دن اتوار کو لنچ کے لئے جاتے ہوئے آسٹریلیائی بلے باز عثمان خواجہ کو مسلسل بد سلوکی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ انگلینڈ کے وکٹ کیپر بلے باز جانی بیرسٹو کے متنازعہ رن آؤٹ کے بعد لنچ کے لئے پویلین لوٹتے آسٹریلین کھلاڑیوں کے خلاف میرلبورن کرکٹ کلب (ایم سی سی ) کے ارکان کے ذریعے نعرے بازی کی گئی ۔ ایک ویڈیو میں ایم سی سی رکن کو خواجہ کو خصوصی طور پر کچھ بولتے ہوئے دیکھا گیا۔
آسڑیلیائی اخبار دی ایج کے ذریعے ملی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایم سی سی کے ایک رکن کے ذریعے بار بار کچھ کہے جانے کے بعد پاکستانی نژادکھلاڑی خواجہ نے ایم سی سی کے منیجر اور ٹیم کے سیکیورٹی افسر فرینک ڈیماسی کو اس فرد کے بارے میں اطلاع دی ۔ اس فرد نے خواجہ سے کیا کہا ،اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
دی ایج کی رپورٹ کے مطابق ، انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے قریبی ذرائع نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ ایم سی سی کے ذریعے کی جا رہی جانچ نسلی امتیازی سلوک سے متعلق ہے۔ دی ایج نے جن گواہوں سے بات کی انہوں نے نام نہ چھاپنے کی شرط پر کہا کہ وہ لانگ روم میں تمام آسٹریلیائی کھلاڑیوں اور خصوصی طور پر خواجہ کے خلاف استعمال کی گئی زبان سے ناگوار اور حیران تھے۔
خواجہ نے لاڈرس ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی43رن کی جیت کے بعد کہا تھا، ”(ایم سی سی ) ارکان کے زبان سے جو بات نکل رہی تھی وہ بہت مایو کن تھی۔ میں خاموش کھڑے رہ کر سب کچھ سننے والا نہیں تھا ۔ میں نے ان میں سے کچھ سے تو بات کی ، وہ بہت بڑے بڑے الزام لگا رہے تھے ۔ سچ کہوں تو یہ بہت ذلت آمیز تھا۔ مجھے ان سے بہتر برتاؤکی امید تھی۔“
کچھ ساتھی کارکنان کے رویہ سے ساکت ایم سی سی کے دیگر فرد لانگ روم واقعہ کی جانچ میں تعاون کر رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ نے کلب کے گواہوں کے بیان فراہم کرائے ہیں ۔ تین ارکان کو پہلے ہی آگے کی جانچ ہونے تک معطل کر دیا گیا ہے۔