عمران خان کے پارٹی قائدین کے خلاف تازہ فوجی کارروائی

[]

لاہور: پاکستانی فوج نے جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی کے خلاف پھر سے کارروائی شروع کردی ہے تاکہ الیکشن جیتنے والوں کو وفاداری بدل کر طاقتور فوج کی تائیدی جماعتوں کا ساتھ دینے پر مجبور کیا جائے۔

8 فروری کے عام انتخابات میں زیادہ نشستیں جیتنے کے بعد عمران خان کی پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی) اور فوجی اسٹابلشمنٹ کے درمیان ٹکراؤ شروع ہوگیا ہے۔ پولیس نے پی ٹی آئی کے تائیدی کامیاب آزاد امیدواروں کو گرفتار کرلیا اور صوبہ پنجاب میں ان کی جائیدادوں پر چھاپے مارے۔

پارٹی ذرائع نے یہ بات بتائی۔ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کے امیدواران ِ چیف منسٹری کے خلاف وارنٹ ِ گرفتاری جاری کردیئے گئے۔ اس کے علاوہ فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی(ایف آئی اے) نے عمران خان کی بہن کو طلب کیا ہے تاکہ ریاست کے خلاف عوام کو اُکسانے کے معاملہ میں پوچھ تاچھ کی جائے۔

پی ٹی آئی کے امیدوار ِ وزارت ِ عظمیٰ عمر ایوب نے جمعہ کے دن مقامی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی۔ انہیں اندیشہ تھا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کی زیرقیادت 6 جماعتوں کے امیدوار ِ وزارت ِ عظمیٰ شہباز شریف سے مقابلہ کرنے کے لئے انہیں پارلیمنٹ جانے سے روکا جاسکتا ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی کے تائیدی ایم این اے (رکن پارلیمنٹ) حلقہ سیالکوٹ اسلم گھمن کا نامعلوم افراد نے اغوا رکرلیا۔ ان کا اشارہ انٹلیجنس ایجنسیوں کی طرف تھا۔ عمر ایوب نے ایکس پر کہا کہ اسلم گھمن کو پی ٹی آئی چھوڑنے اور پاکستان مسلم لیگ نواز میں شامل ہونے کے لئے مجبور کیا جارہا ہے۔

لاہورمیں پولیس نے پی ٹی آئی کے تائیدی ایم پی اے (رکن صوبائی اسمبلی) احمر رشید بھٹی کو رائے وِنڈ سے 9 مئی کے فسادات کیس کے سلسلہ میں گرفتار کرلیا۔

اسی طرح پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی کے تائیدی ارکان ِ پارلیمنٹ حلقہ گجرانوالہ مبین عارف جٹ اور احسان اللہ وِرک کی فیکٹریوں‘ ملوں اور گوداموں پر چھاپے مارے اور انہیں مہربند کردیا۔ پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی قائد اسلم اقبال کے خلاف 9 مئی کے کیسس کے سلسلہ میں تازہ وارنٹ جاری کیا۔ اسلم اقبال‘ نواز شریف کی بیٹی مریم نواز کے خلاف پنجاب میں پی ٹی آئی کے امیدوار ِ چیف منسٹری ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *