[]
حیدرآباد: بی آر ا یس کے اراکین اسمبلی نے آج اسمبلی میڈیا پوائنٹ پر بیٹھ کر حکومت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔احتجاج کی وجہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کے سابق چیف منسٹر کے چندرا شیکھر راو کے کے خلاف اسمبلی میں کے گئے ریمارکس تھے۔
چیف منسٹر پر غیر شائستہ لب و لہجہ استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوے بی آر یس اراکین اسمبلی نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا جب بی آر ایس اراکین اسمبلی میڈیاپوائنٹ کی طرف جا رہے تھے مارشلس نے انہیں اس طرف جانے سے روک دیا ۔
مارشلس نے بتایا کہ جب اسمبلی کا اجلاس جاری رہے تو کسی کو بھی میڈیا پوائنٹ پر بات کرنے کی اجازت نہیں رہے۔ دوسری طرف کے ٹی آر اور ہریش راؤ نے سیکورٹی عملہ کے ساتھ نئے قوانین کے تعلق سے الجھ گئے۔
اسمبلی کے سیکوریٹی اہلکاروں نے بتایا کہ یہی قواعد پہلے سے موجود ہیں۔ بی آرا یس ایم ایل ایز نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور کانگریس حکومت پر جمہوریت کے قتل کا الزام عائد کیا۔ ایم ایل ایز میڈیا پوائنٹ کے راستے پر بیٹھ کر احتجاج کرنے لگے۔ بی آر ایس ایم ایل ایز نے کہا کہ انہیں اسمبلی کے اندر بولنے کا موقع نہیں دیا جا رہا ہے۔
انہیں اسمبلی کے باہر بھی میڈیا سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ دریں اثنا، تلنگانہ اسمبلی میں آبپاشی پروجیکٹس پر حکمراں اور اپوزیشن ارکان کے چیلنجوں اور جوابی چیلنجوں سے زبردست گرما گرمی دیکھی گئی۔
چیف منسٹر نے بی آرا یس کے خلاف جارحانہ لب و لہجہ استعمال کیا۔ بی آر ایس نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے لب و لہجہ پر سخت اعتراض کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کر دیا ۔
ریونت ریڈی نے گزشتہ روز نلگنڈہ میں بی آر ایس سربراہ کے سی آر کی جانب سے جس لب و لہجہ میں بات کی تھی، کا تذکرہ کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کے سی آر اسمبلی میں آئے بغیر مباحث سے بھاگ گئے ہیں۔
انہوں نے احتجاجی بی آر ایس قائدین سے سوال کیا کے کل، کے سی آر نے کونسا شائستہ لہجہ اختیار کیا تھا؟ کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ وہ چیف منسٹر کو پکڑ کر کیا کرنا چاہتے ہیں؟۔