منی پور مسئلہ جلد حل نہ کیاگیاتو ملک کیلئے سیکیوریٹی مسائل پیدا ہوں گے: انڈیا

[]

امپھال: اپوزیشن انڈیا بلاک نے اتوار کے دن کہا کہ سرکاری مشنری منی پور نسلی ٹکراؤ کو کنٹرول کرنے میں پوری طرح ناکام رہی۔ اس نے وزیراعظم نریندرمودی کی ”خاموشی“ پرتنقید کی اور کہا کہ اس سے شمال مشرقی ریاست کی صورتحال سے ان کی ”بے رخی“ ظاہرہوتی ہے۔

اپوزیشن اتحاد نے منی پورمتاثرین کی فوری بازآبادکاری کا مطالبہ کیاتاکہ ریاست میں امن اور ہم آہنگی بحال ہو۔ اس نے کہا کہ گذشتہ 3ماہ سے انٹرنیٹ پرپابندی سے بے بنیاد افواہیں پھیل رہی ہیں جس کے باعث مختلف برادریوں میں بداعتمادی کو بڑھاوا مل رہا ہے۔

اس نے زور دے کرکہا کہ تقریباً 3ماہ سے جاری منی پورنسلی ٹکراؤ کا مسئلہ جلد حل نہ کیاگیاتو ملک کیلئے سیکیوریٹی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ اپوزیشن اتحاد کے 21ارکان پارلیمنٹ کے وفد نے راج بھون میں گورنر منی پور انوسویا سے ملاقات کی اور شمال مشرقی ریاست کے دورہ کے بعد اپنے تاثرات سے انہیں ایک یادداشت کے ذریعہ واقف کرایا۔

ملاقات کے بعد راج بھون کے باہرمیڈیا سے بات چیت میں کانگریس قائد ادھیررنجن چودھری نے کہاکہ گورنر نے ہمارے تاثرات سنے اور اتفاق کیا۔ انہوں نے تشدد پر دکھ ظاہرکیا۔ گورنر نے تجویز کیاکہ کل جماعتی وفد کو میتی اور کوکی دونوں سے بات چیت کیلئے منی پور کا دورہ کرناچاہئیے اور ان کی بداعتمادی دورکرنی چاہئیے۔

ہم نے بھی ان کی تجویز سے اتفاق کیا۔ کانگریس قائد نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بتائیں گے کہ منی پور میں ریاستی اور مرکزی حکومتوں سے کیا کوتاہیاں ہوئیں۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ منی پور کی صورتحال دن بہ دن خراب ہوتی جارہی ہے۔

 اپنے دو روزہ دورہ کا تجربہ بیان کرتے ہوئے سینئر کانگریس قائد نے دعویٰ کیاکہ صورتحال ایسی  ہوگئی ہے کہ وادی کے لوگ(میتی) پہاڑوں میں نہیں جاسکتے جہاں کوکی آباد ہیں اور  پہاڑی لوگ وادی میں نہیں آسکتے۔ راشن‘ چارہ‘ دودھ‘ بچوں کی غذا اور تمام دیگر اشیائے ضروریہ کی بڑی قلت ہے۔

بچوں کی تعلیم میں خلل پڑا ہے۔ ہم نے گورنر سے کہا کہ یہ مسائل اجتماعی طور پر حل کئے جانے چاہئیں۔ اپوزیشن وفد اتوار کی دوپہر دہلی لوٹ گیا۔ وہ ہفتہ کے دن منی پور پہنچا تھا۔ اس نے اپنے دورہ کے پہلے دن 3 اضلاع میں کئی ریلیف کیمپس کا طوفانی دورہ کیا۔

 منی پور میں 3مئی کی نسلی جھڑپوں کے بعد سے 160 سے زائد جانیں جاچکی ہیں اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ منی پور  کی آبادی میں میتی تقریباً 53 فیصد ہیں اور یہ زیادہ تر وادی امپھال میں آباد ہیں جبکہ ناگا اور کوکی 40 فیصد سے کچھ زائد ہیں اور پہاڑی اضلاع میں رہتے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *