[]
وزیر اعظم نریندر مودی متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر آج ابوظہبی پہنچے۔ متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زائد النہیان نے ایک خصوصی اور گرم جوشی سےپُر انداز میں ان کا ایئرپورٹ پر استقبال کیا اور اس کے بعد ان کا رسمی استقبال کیاگیا۔
دونوں رہنماؤں نے بالمشافہ اور وفود کی سطح پر بات چیت کی۔ انہوں نے دوطرفہ شراکت داری کا جائزہ لیا اور تعاون کے نئے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے تجارت اور سرمایہ کاری، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، فن ٹیک، توانائی، انفراسٹرکچر، ثقافت اور عوام سے عوام کے روابط سمیت تمام شعبوں میں جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنے کا خیرمقدم کیا۔ بات چیت میں علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی گفتگو کی گئی۔
دونوں رہنماؤں نے مندرجہ ذیل باتوں کے تبادلے کا مشاہدہ کیا:
· دوطرفہ سرمایہ کاری کا معاہدہ: یہ معاہدہ دونوں ممالک میں سرمایہ کاری کو مزید فروغ دینے کے لیے کلیدی معاون ثابت ہوگا۔ ہندوستان نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری کے معاہدے اور ایک جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
· برقی باہمی ربط اور تجارت کے شعبے میں تعاون پر مفاہمت نامہ: اس سے توانائی کے شعبے میں تعاون کے نئے شعبے کھلتے ہیں، جن میں توانائی کی حفاظت اور توانائی کی تجارت شامل ہے۔
· ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہندوستان-مشرق وسطی اقتصادی راہداری پر ایک بین حکومتی فریم ورک معاہدہ: یہ اس معاملے پر سابقہ مفاہمت اور تعاون پر استوار ہوگا اور ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے تعاون کو فروغ دے گا جس سے علاقائی رابطے کو فروغ ملے گا۔
· ڈیجیٹل انفراسٹرکچر پراجیکٹوں میں تعاون پر مفاہمت نامہ: یہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے شعبے میں سرمایہ کاری کے تعاون سمیت وسیع پیمانے پر تعاون کے لیے ایک فریم ورک بنائے گا اور تکنیکی علم، ہنرمندی اور مہارت کے اشتراک میں بھی سہولت فراہم کرے گا۔
· دونوں ممالک کے نیشنل آرکائیوز کے درمیان تعاون کا پروٹوکول: یہ پروٹوکول اس شعبے میں وسیع تر دوطرفہ تعاون کو تشکیل دے گا جس میں آرکائیو مواد کی بحالی اور تحفظ شامل ہے۔
· ورثے اور عجائب گھروں کے شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمت نامہ: اس سے دونوں ممالک کے درمیان روابط کو فروغ ملے گا جس کا مقصد لوتھل، گجرات میں میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس کی مدد کرنا ہے۔
فوری ادائیگی کے پلیٹ فارمز – یوپی آئی (انڈیا) اور اے اے این آئی (یو اے ای ) کی انٹرلنکنگ سے متعلق معاہدہ: یہ دونوں ممالک کے درمیان بغیر کسی رکاوٹ کے سرحد پار لین دین کو آسان بنائے گا۔ یہ گزشتہ سال جولائی میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ابوظہبی کے دورے کے دوران انٹرلنکنگ ادائیگی اور پیغام رسانی کے نظام سے متعلق مفاہمت نامے کے بعدآیا ہے۔
گھریلو ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈز- روپے (انڈیا) اور جے اے وائی ڈبلیو اے این (یو اے ای) کی انٹرلنکنگ سے متعلق معاہدہ: یہ مالیاتی شعبے کے تعاون کی سمت میں ایک اہم قدم ہے،اس سے پورے یو اے ای میں روپےکارڈ کی عالمی قبولیت میں اضافہ ہوگا۔
4 وزیر اعظم نے صدر شیخ محمد بن زائد النہیان کو متحدہ عرب امارات کے گھریلو کارڈ جے اے وائی ڈبلیو اے این کے اجراء پر مبارکباد پیش کی، جو کہ ڈیجیٹل روپے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ اسٹیک پر مبنی ہے۔ قائدین نے جے اے وائی ڈبلیو اے این کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے ایک لین دین کا مشاہدہ کیا۔
5. رہنماؤں نے توانائی کی شراکت داری کو مضبوط بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ یو اے ای خام اور ایل پی جی کے سب سے بڑے ذرائع میں شامل ہونے کے علاوہ، ہندوستان اب ایل این جی کے لیے طویل مدتی معاہدے کر رہا ہے۔
6. دورے سے پہلے، رائٹس لمیٹڈ نے ابوظہبی پورٹس کمپنی اور گجرات میری ٹائم بورڈ نے ابوظہبی پورٹس کمپنی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے۔ یہ بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کو مزید بڑھانے میں مدد فراہم کرے گا۔
7. وزیر اعظم نے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زائد النہیان کی ذاتی حمایت اور ابوظہبی میں بی اے پی ایس مندر کی تعمیر کے لیے زمین دینے کے لیے ان کی مہربانی کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں فریقوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ بی اے پی ایس مندر یو اے ای -انڈیا دوستی، گہرے ثقافتی رشتوں اور ہم آہنگی، رواداری اور پرامن بقائے باہمی کے لیے متحدہ عرب امارات کی عالمی وابستگی کی ایک عملی شکل ہے۔