[]
ملک میں ہم جس کو مودی حامی اور مودی مخالف میں تقسیم کرتے ہیں، در اصل وہ نظریات کی لڑائی میں تبدیل ہوتی نظر آ رہی ہے۔ ایک طرف جہاں مذہب کو سب سے زیادہ ترجیح دی جا رہی ہے، وہیں دوسری جانب مذہب کو نہیں بلکہ ہندوستانی نظریہ کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ ہندوستانی نظریہ یعنی مذہب کو انسان کا اپنا ذاتی عمل اور بھائی چارہ کو مرکزی عمل کے طور پر پیش کرتا ہے۔ ملک کیونکہ مذہبی ہے اور اس کا نشہ زبردست ہے اس لئے عوام اپنے مسائل اور دکھ درد کو بھول کر مذہب میں ہی پناہ لیتے ہیں، اور ان کو اپنے ہر دکھ کا علاج مذہب میں ہی نظر آتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ عوام اپنے مسائل کی جانب کب غور کرے گی۔