دہلی کی سڑکوں پر بڑے خطرہ کا امکان، کسانوں کا کل دہلی چلو مارچ (ویڈیوز)

[]

نئی دہلی: قومی دارالحکومت میں منگل کو کسانوں کے ”دہلی چلو مارچ“ کے مدنظر کمشنر دہلی پولیس سنجے اروڑہ نے 30 دن یعنی 12 مارچ تک دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات جاری کردیئے ہیں۔

سمیکت کسان مورچہ‘ کسان مزدور مورچہ اور کاشتکاروں کی کئی دیگر انجمنوں نے 13 فروری کودہلی چلو مارچ کا اعلان کیا ہے تاکہ اپنے مطالبات پر زور دینے پارلیمنٹ ہاؤز کے باہر احتجاج کیا جائے۔

کمشنر کے احکام میں کہاگیا کہ اندیشہ/ امکان ہے کہ مارچ میں حصہ لینے والے مختلف انٹری پوائنٹس سے دہلی میں داخل ہونے کی کوشش کریں گے۔ بڑے پیمانہ پر کشیدگی‘سماجی بے چینی اور تشدد کا جوکھم ہے۔ مارچ میں حصہ لینے والے دہلی/ نئی دہلی میں داخل ہونے کے لئے ٹریکٹرس‘ ٹرالیز‘ ٹریلرس کا استعمال کرسکتے ہیں۔

دہلی کی سڑکوں پر بڑے خطرہ کا امکان ہے۔ نئی دہلی میں ٹریکٹر چلانا ممنوع بھی ہے۔ کمشنر پولیس کے حکم نامہ میں یہ بھی کہا گیا کہ بعض غیرسماجی عناصر/ احتجاجی گروپس صورتِ حال کا فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ وہ دہلی/ نئی دہلی میں امن اور نظم وضبط کو خطرہ میں ڈال سکتے ہیں۔

2020 کے کسان احتجاج کے سابقہ تجربہ اور انٹلیجنس ایجنسیوں کی رپورٹ کے مدنظر ایسی صورتِ حال سے بچنے کے لئے یہ قانونی اقدام ضروری ہے۔ انٹلیجنس ایجنسیوں نے رپورٹ دی ہے کہ بڑے پیمانہ پر نظم وضبط کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔

کل کے مارچ میں کسی بھی قسم کا آتشیں اسلحہ‘ دھماکو مادہ یا مہلک ہتھیار لانا ممنوع ہے۔ اسی طرح اینٹ‘ پتھر‘ ایسیڈ‘ پٹرول‘ سوڈاواٹر باٹل یا اجیسی کوئی بھی چیز ساتھ لانا منع ہے جس سے انسانی جان خطرہ میں پڑسکتی ہو۔ہریانہ اور اترپردیش سے دہلی کی سمت بڑھنے والی تمام گاڑیوں کی اچھی طرح جانچ ہوگی۔ لاٹھیاں‘ سلاخ‘ بیانرس وغیرہ لانے والی گاڑیوں کو دہلی میں داخل ہونے نہیں دیا جائے گا۔

آج دوسرے دن بھی پولیس اور نیم فوجی دستوں نے دہلی کی سرحدوں پر سیکوریٹی اقدامات تیز کردیئے۔ ٹیکری سنگھو اور غازی پور بارڈر پر سمنٹ کے بلاکس لگادیئے گئے۔ سڑکوں پر راستہ روکنے کے لئے بڑے کنٹینرس ٹھہرادیئے گئے ہیں۔ عہدیداروں کے بموجب دہلی کی سرحدوں پر نظم وضبط برقرار رکھنے 5 ہزار پولیس والے تعینات کئے گئے ہیں۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *