[]
رفح (غزہ پٹی): رفح میں ہفتہ کی صبح اسرائیل کے فضائی حملوں میں کم ازکم 28 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔ یہ حملے‘فوج کو وزیراعظم اسرائیل کی اس ہدایت کے چند گھنٹے بعد ہوئے کہ زمینی کارروائی سے قبل جنوبی غزہ پٹی سے ہزاروں لوگوں کے تخلیہ کا منصوبہ بنایا جائے۔
بن یامن نتن یاہو نے تفصیل نہیں بتائی لیکن ان کے اس اعلان سے افراتفری مچ گئی۔غزہ کی 23 لاکھ کی آبادی کا نصف سے زائد حصہ رفح میں موجود ہے۔ ان میں کئی افراد اسرائیل کے باربار تخلیہ کے احکام سے بے گھر ہوچکے ہیں۔ یہ واضح نہیں کہ وہ اب کہاں جاسکیں گے۔ ایک ہفتہ سے نتن یاہو اور بائیڈن انتظامیہ میں کھلے عام ٹکراؤ بڑھتا جارہا ہے۔
امریکی عہدیدار کہہ چکے ہیں کہ شہری آبادی کے لئے کوئی منصوبہ بنائے بغیر رفح پر حملہ کرنا تباہی لائے گا۔ اسرائیل‘ رفتح پر لگ بھگ روزانہ حملے کررہا ہے۔ اس نے حالیہ ہفتوں میں شہریوں سے کہا تھا کہ وہ خان یونس میں پناہ لیں۔ کل رات سے آج صبح تک 3 فضائی حملوں میں جو مکانوں پر ہوئے‘ 28 افراد جاں بحق ہوئے۔
امریکی نیوز ایجنسی اسوسی ایٹیڈپریس(اے پیِ) کے صحافیوں نے دیکھا کہ نعشیں ہسپتالوں میں لائی جارہی ہیں۔ خان یونس میں اسرائیلی فورسس نے ناصر ہاسپٹل پر فائرنگ کی جو علاقہ کا سب سے بڑا دواخانہ ہے۔ کم ازکم ایک جان گئی اور کئی افراد زخمی ہوئے۔ غزہ کی وزارت ِ صحت کے ترجمان اشرف الخضریٰ نے یہ بات بتائی۔
ترجمان کے بموجب 300 کا طبی عملہ 450 مریض اور 10 ہزار بے گھر افراد نے اس دواخانہ میں پناہ لے رکھی ہے۔ جنگ کے 4ماہ میں لگ بھگ 28 ہزار جانیں جاچکی ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ مصر کی سرحد سے لگا شہر رفح‘ غزہ میں حماس کا آخری گڑھ ہے۔ تل ابیب سے یو این آئی کی اطلاع کے بموجب جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے صیہونی فوج سے غزہ کے پناہ گزین علاقے رفح پر حملے کا پلان مانگ لیا ہے۔
نتن یاہو نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ کے پناہ گزین علاقے رفح پر زمینی حملے کا پلان پیش کرے۔فلسطینیوں پر جارحانہ حملوں کی مسلسل خاموشی سے حمایت کرنے والے امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی بالآخر غزہ پر اسرائیلی حملوں کو حد سے زیادہ قرار دے دیا ہے۔
اسرائیل کے مرکزی اتحادی اور غزہ جنگ کیلئے مالی و فوجی تعاون فراہم کرنے والے امریکہ نے رفح میں بڑے پیمانے پر حملوں پر انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی سانحے سے کم نہیں ہوگا، کیونکہ بہت بڑی تعداد میں عام شہری وہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔امریکہ اور اقوام متحدہ کی مخالفت کے باوجود رفح پر اسرائیلی حملوں میں تیزی آئی ہے۔ رفح وہ علاقہ ہے جسے اسرائیل نے خود محفوظ زون قرار دیا ہے اور عام شہریوں کو وہاں پناہ لینے کی ہدایت کی ہے۔
بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ ہم نے ایک میمورنڈم جاری کیا ہے جس میں امریکی فوجی امداد حاصل کرنے والے ممالک کے لیے اصولوں کو درج کیا گیا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی اسنائپرز نے خان یونس میں النصر اسپتال کے باہر کم از کم 21 فلسطینیوں کو ہدف بنا کر شہید کر دیا اور رفح میں اسرائیلی حملوں میں تین بچوں سمیت 8 فلسطیی شہید ہوئے۔
اسرائیلی حملوں میں رہائشی گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا جبکہ وسطی غزہ میں ایک اور حملے میں اسکول پر بمباری کی گئی جس میں 4 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی افواج کے بلاتفریق جارحانہ حملوں میں پچھلے 24 گھنٹوں میں مزید 107 فلسطینی شہید اور 142 زخمی ہوچکے ہیں۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 28 ہزار 337 سے متجاوز ہو چکی ہے۔ ساڑھے 67 ہزار فلسطینی زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔