[]
مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے بتایا کیا ہے کہ آج یمن کے دارالحکومت صنعاء میں فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی اور قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت میں عظیم الشان ریلی نکالی گئی۔ شرکاء نے فلسطینی مزاحمت کی حمایت پر زور دیتے ہوئے مسلمان ممالک سے سویڈن، امریکہ اور صیہونی حکومت سے تعلقات منقطع کرنے اور ان پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
یمنی مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے آج منگل کو یمن کے دارالحکومت صنعا کی سڑکوں پر فلسطینی عوام کی حمایت اور سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت میں مظاہرے شروع کر دیے۔
مارچ کے آخری بیان میں کہا گیا ہے: ہم جنین کیمپ پر صہیونی دشمن کی مجرمانہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ یمنی مارچ کے شرکاء نے جنین کیمپ پر مجرمانہ فوجی حملے اور فلسطینی قوم کے خلاف صیہونیوں کے جرائم کے جرائم میں تسلسل کو امریکہ کی غاصب صہیونی رجیم کی حمایت کا نتیجہ قرار دیا۔
یمن کے عوام نے اس بیان میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف عالمی برادری کی قابل اعتراض اور شرمناک خاموشی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: یہ خاموشی فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے تسلسل کی بنیادی وجہ ہے۔ ریلی کے شرکاء نے جنین پر حملے کے جواب میں فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے غاصب صیہونی غاصبوں کے ساتھ بہادرانہ مقابلے کی تعریف کی۔
مارچ کے شرکاء نے اعلان کیا کہ قرآن جلانے کے جرم کے پیچھے یورپ اور صہیونی لابی ہیں۔ یہ اقدام شرمناک اور ناقابل معافی جرم ہے جس پر خاموشی اختیار نہیں کی جانی چاہیے۔اس بیان میں کہا گیا ہے کہ سویڈن کی مجرمانہ حکومت کے خلاف مضبوط موقف اور عملی اقدامات کیے جائیں۔ جس کے لئے ملت اسلامیہ سے گزارش ہے کہ وہ سویڈش، امریکی اور اسرائیلی اشیا کا بائیکاٹ کریں اور اسلامی اور عرب ممالک ان سے سفارتی تعلقات منقطع کریں۔