مفت برقی اور 500 روپےمیں گیس سلنڈر عنقریب شروع کرنے کااعلان _ تلنگانہ اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے گورنر کا خطاب

[]

حیدرآباد _ 8 فروری ( اردولیکس ) تلنگانہ اسمبلی کے بجٹ اجلاس کا آغاز ہوگیا۔ گورنر  ڈاکٹرتمیلی سائی سوندراراجن نے ریاستی اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت جلد ہی انٹرنیٹ کو بنیادی حق کے طور پر متعارف کرائے گی۔حکومت کی توجہ صرف ڈیجیٹل انفراسٹرکچر بنانے پر نہیں ہوگی بلکہ اسے سماج کے تمام طبقات کے لیے قابل رسائی اور سستا بنانے پر ہوگی۔

 

انہوں نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹل خواندگی کا ایک مکمل پروگرام نافذ کرے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہر گھر، اس کی معاشی حیثیت یا مقام سے قطع نظر، تیزی سے ڈیجیٹل کے مواقع سے فائدہ اٹھاسکے۔سرفہرست عالمی اور قومی ٹکنالوجی کی حامل کمپنیوں کو یہاں اپنے مصنوعی ذہانت کے مراکز قائم کرنے کی دعوت دیتے ہوئے حیدرآباد اور تلنگانہ کو ملک کے مصنوعی ذہانت کا دارالحکومت بنایاجائے گا۔انہوں نے کہا”ہم 50-100 ایکڑ پر مصنوعی ذہانت کا شہر قائم کریں گے“۔ گورنر نے کہا کہ انتخابات کے دوران کیے گئے وعدے کے مطابق حکومت چھ ضمانتوں کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ دو ضمانتیں پہلے ہی لاگو کی جا چکی ہیں

 

، انہوں نے کہا کہ مہا لکشمی اسکیم کے تحت آرٹی سی بس میں مفت سفر کی سہولت سے 15کروڑسے زائد خواتین نے استفادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مہا لکشمی اسکیم کے تحت عنقریب مزید دو ضمانتیں نافذ کرے گی، اہل خاندانوں کو 500 روپے میں ایل پی جی سلنڈر اور گروہا جیوتی اسکیم کے تحت ہر اہل گھر کو 200 یونٹ مفت بجلی دی جائے گی۔

 

رعیتوبھروسہ اور فصلوں کے قرض کی معافی جیسے اقدامات کے ذریعہ، حکومت کا مقصد کسان طبقہ کو فصلوں کے اگانے کے پروگراموں، باغبانی کو فروغ دینے، معیاری بیجوں اور جدید زرعی طریقوں سے بااختیار بنانا ہے، انہوں نے ایک نئی صنعتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسی حقائق پر مبنی ہوگی۔اس کے فریقین سے رائے لی جائے گی اور دنیا بھر کے بہتر طریقوں کو اختیار کیاجائے گا۔بہتر ٹکنالوجی، ہنر مند افرادی قوت کے تقرر، فینانسنگ،مارکٹ تک رسائی اور بند صنعتوں کے معاملہ کی روک تھام کے لیے ایک نئی ایم ایس ایم ای پالیسی بھی متعارف کروائی جائے گی۔یہ کہتے ہوئے کہ حکومت آئی ٹی اور فارما جیسے شعبوں کی تائید جاری رکھے گی، سوندرراجن نے کہا کہ حکومت 1000 سے 3000 ایکڑ کے درمیان 10-12 فارما ولیج کلسٹر قائم کرے گی، جو بستیوں سے دور ہوں گے اور تمام سہولیات کے ساتھ خود مکتفی بھی ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں تمام سرکاری آئی ٹی آئیز کو اڈوانسڈ ٹکنالوجی کے مراکز میں تبدیل کیا جائے گا

 

جس کی تخمینہ لاگت تقریباً 2000کروڑ روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مراکز این سی وی ٹی سے منظور شدہ طویل مدتی اور قلیل مدتی کورسس کا آغازکریں گے جس سے تلنگانہ میں تقریباً ایک لاکھ نوجوانوں کو فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اپنی توانائی کی ضروریات کو بنیادی طور پر کوئلہ کے ذریعہ پورا کر رہا ہے۔ بجلی کی قیمت کو بہتر بنانے، ریاست کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے، تلنگانہ حکومت ہر قسم کی گرین انرجی کو فروغ دینے کے لیے ایک جامع توانائی پالیسی متعارف کرے گی۔ حکومت کا مقصد 2030 تک گرین انرجی کے حصہ کو نمایاں طور پر بہتر کرنا اور کاربن کے اخراج کو کم کرنا ہے،

 

انہوں نے ذات پات کی مردم شماری کے حکومت کے حالیہ اعلان کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سماجی، تعلیمی، اقتصادی، روزگار اور سیاسی مواقع کا اندازہ لگانے کے لیے درکار اعداد و شمار کو حاصل کرنے کے مقصد کے ساتھ گھر گھر جا کر ذات پر مبنی سروے کیا جائے گا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *