[]
نینی تال: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی میں واقع اوکے ہوٹل، ہوٹل ہیپی ہوم اور دیگر جائیداد کے مالکان کو راحت دیتے ہوئے انہدام کے عمل کو روک دیا ہے۔ اب ان کے خلاف 10 دن تک کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ جسٹس پنکج پروہت کی سرمائی بنچ نے پیر 5 فروری کو چار عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔ آج آرڈر کی کاپی موصول ہوئی۔
ہوٹل ہیپی ہوم، اوکے ہوٹل، سنپریت سنگھ اور نریندر سنگھ بھسین کی جانب سے الگ الگ درخواستیں دائر کی گئی ہیں، جس میں ہلدوانی میونسپل کارپوریشن کے 8 جنوری کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے، جس میں مذکورہ جائیدادوں کے کچھ حصوں کو میونسپل کارپوریشن نے غیر قانونی قرار دیا تھا۔ اسے قبول کرتے ہوئے انہدام کے احکامات جاری کر دیے گئے۔
درخواست گزاروں کی جانب سے کہا گیا کہ میونسپل کارپوریشن نے ان کی نمائندہ کی بات نہیں سنی ہے۔ درخواست گزاروں نے پیر کو سماعت کے دوران عدالت کو بتایا کہ سٹی مجسٹریٹ اور میونسپل کمشنر کی سربراہی میں تشکیل دی گئی کمیٹی نے 3 فروری کو ان کی نمائندگی سننے کے بعد ان کی جائیدادیں مسمار کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
درخواست گزاروں کی جانب سے عدالت سے 3 فروری کے حکم کو چیلنج کرنے کے لیے مہلت مانگی گئی۔ عدالت نے اوکے ہوٹل، ہوٹل ہیپی ہوم اور نریندر سنگھ بھسین کے معاملات میں 10 دن کا وقت دیتے ہوئے انہدام کے عمل کو فی الحال روک دیا۔ درخواست گزاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ 3 فروری کے کمیٹی کے حکم کو 10 دن میں چیلنج کریں۔ ساتھ ہی کارپوریشن سے کہا گیا ہے کہ وہ اس وقت تک کوئی کارروائی نہ کرے۔
عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ درخواست گزار ایڈووکیٹ سنپریت سنگھ کی نمائندگی پر 7 دن کے اندر کارروائی کرے اور کسی منفی فیصلے کی صورت میں درخواست گزار کو 10 دن کے اندر کمیٹی کے حکم کو چیلنج کرنے کی ہدایت کی۔ تب تک میونسپل کارپوریشن کوئی کارروائی نہیں کر سکے گی۔