[]
نئی دہلی: صدر چین شی جنپنگ نے 30 جنوری کو طالبان کے سفیر کے کاغذات ِ تقرر قبول کرلئے۔ اس طرح وہ ایسا کرنے والے پہلے صدرمملکت بن گئے۔
چین کی وزارت ِ خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ اس اقدام کا مطلب یہ نہیں کہ بیجنگ نے طالبان کی حکومت کو تسلیم کرلیا۔
طالبان نے تاہم اسے بڑی سیاسی جیت قراردیا۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ چین نے وہ چیز سمجھ لی ہے جسے مابقی دنیا کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے دیگر ممالک سے خواہش کی کہ وہ طالبان حکومت کے ساتھ باہمی تعلقات کو بڑھاوا دیں۔
چین کے اقدام سے طالبان کی حکومت کو تقویت ملی ہے جسے 2021میں افغانستان پر قبضہ کے بعد سے ایک بھی ملک نے تسلیم نہیں کیا۔ بیجنگ کے بعد ایسا لگتا ہے کہ خطہ کے دیگر ممالک بشمول ایران اور روس بھی ایسا کریں گے۔