[]
حیدرآباد: سینئر کانگریس قائد ومشیر حکومت تلنگانہ محمد علی شبیر نے مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رمن کی جانب سے آج لوک سبھا میں پیش کردہ عبوری بجٹ 2024-25 پر مایوسی کا اظہار کیا۔
جس میں اقلیتوں کے لئے صرف 3,183 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ 2023-24 کے بجٹ میں 3,097.60 کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے۔
جو گزشتہ سال کے مقابلہ میں صرف 86 کروڑ روپے زیادہ ہے۔ اپنے ایک صحافتی بیان میں محمد علی شبیر نے کہا کہ ملک کے مجموعی بجٹ 47.66 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ میں 3,183 کروڑ اقلیتوں کے لئے مختص کردہ بجٹ کے شرح تناسب کا کوئی تصور نہیں کرسکتا ہے کہ یہ کتنے فیصد ہوگا؟
ملک کی 15 فیصد سے زیادہ اقلیتی آبادی کے لئے سالانہ بجٹ میں صرف 0.000668 فیصد بجٹ مختص کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔
سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرنے والے وزیراعظم نریندر مودی کو یہ واضح کرنا چاہئے کہ وہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لئے کس طرح منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ محمد علی شبیر نے بی جے پی حکومت کی مختلف اسکیمات بالخصوص شعبہ تعلیم کے لئے بجٹ میں کٹوتی کی سخت مذمت کی۔
اقلیتی طلباء کے لئے مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ 96 کروڑ سے گھٹاکر 45.08 کروڑ روپے کردیا گیا۔ اقلیتوں کے لئے مفت کوچنگ اور اس سے منسلک اسکیموں کے لئے 30 کروڑ سے گھٹاکر 10 کروڑ روپے کردیا گیا۔
محمد علی شبیر نے کہا کہ مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتارمن کے پیش کردہ عبوری بجٹ نے وزیراعظم مودی کے ”سب کا ساتھ سب کا وکاس“ کے وعدوں کے کھوکھلے پن کو بے نقاب کردیا ہے۔