[]
مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں اسرائیل کو بین الاقوامی عدالت ’آئی سی جے ‘ میں گھسیٹنے پر جنوبی افریقہ کی سراہنا کرتے ہوئے حکومت ہند اور مسلم ممالک سے اپیل کی کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لئے اسرائیل پر دباؤ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ’آئی سی جے‘ کی جانب سے عبوری فیصلے میں یہ کہے جانے کے بعد کہ ’’ اسرائیل کو غزہ کے خلاف جنگ میں نسل کشی کی کاروائیوں سے باز رہنے کی اپنی ذمہ داریوں کا احترام کرنا چاہئے‘‘ ، جماعت اسلامی ہند جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کو اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے میں گھسیٹنے کے اقدام کو سراہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ نے نسل پرستی کے خلاف لڑنے کی اپنی شاندار روایت کو مد نظر رکھتے ہوئے فلسطین کی جانب سے یہ قدم اٹھایا اور ’ آئی سی جے ‘ کے سامنے یہ بات رکھی کہ اسرائیل غزہ میں انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور نسل کشی کا ارتکاب کررہا ہے۔ جنوبی افریقہ اپنے دعوے میں صحیح ثابت ہوا ہے، کیونکہ ’ آئی سی جے‘ نے صاف لفظوں میں کہا ہے کہ ’’آرٹیکل 3 میں نشاندہی کی گئی ہدایتوں کے مطابق غزہ کو نسل کشی اورمتعلقہ ممنوعہ کاروائیوں سے محفوظ رکھا جانا چاہئے‘‘ اور جنوبی افریقہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کنونشن کے تحت اسرائیل سے ان ہدایتوں کا احترام کرنے اور ان کی تعمیل کرنے کا مطالبہ کرے‘‘۔