[]
حیدرآباد: ایک شخص جس نے حیدرآباد سے جنگاؤں پیدل سفر کرنے کا فیصلہ کیا تھا‘ بھونگیر پہنچ کر تھک گیا اور اپنی منزل پر پہنچنے کے لئے اس نے طئے کیا کہ 108 امبولنس کو طلب کرلیا جائے۔
اس واقعہ کا ویڈیو آج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔کے رمیش کا کہنا ہے کہ وہ حیدرآباد میں یومیہ مزدور ہے اور جنگاؤں میں واقع اپنی آنٹی سے ملاقات کا فیصلہ کیا مگر ناجانے کیوں اس نے 90 کیلو میٹر کی مسافت پیدل طئے کرنے کی ٹھان لی تاہم تقریباً40 کیلومیٹر پیدل چلنے کے بعد اس نے تھکن محسو س کی اور پھر 108 امبولنس کو فون کرکے طلب کرلیا۔
امبولنس عملہ نے اس کال کو ہنگامی تصور کرتے ہوئے فوری مقام پر پہنچ گئے جہاں اس نے انہیں بتایا کہ وہ تھک چکا ہے اور اپنا مابقی سفر طئے نہیں کرپائے گا۔ اس نے محسوس کیا کہ وہ بے ہوش ہوچکا ہے‘ جب عملہ نے رمیش سے اس لفظ کی تشری چاہئے تو اس نے بتایا کہ وہ تھک چکا تھا اور یہ کہ یہ تھکان اس کی ایمرجنسی تھی۔
اس نے کہا کہ وہ جہاں جانا چاہتاتھا وہاں کے لئے جنگاؤں سے بس کی سہولت میسر نہیں تھی۔ امبولنس کے عملہ نے اسے سمجھایا کہ امبولنس خدمات علاج کے لئے افراد کو ایمرجنسی میں ہسپتال پہنچانا ہوتا ہے کہ تاہم رمیش اس کو ماننے آمادہ نہیں تھا اور کہا کہ اس کے پیر درد دکھ رہے ہیں اور عملہ سے کہا کہ امبولنس میں جنگاؤں منتقل کردیا جائے۔
جس پر عملہ نے اس سے کہا کہ وہ اسے بھونگیر ایریا ہاسپٹل منتقل کریں گے اگر اس کی حالت اچھی نہ ہوتو تاہم اس نے اس پیش کش کو قبول نہیں کیا اور اصرار کرنے لگا کہ اسے جنگاؤں چھوڑا جائے‘ وہ یہ تک دہائی دینے لگا کہ اس کے ہاتھ میں راڈ ہے اور وہ درد دے رہا ہے اور اس کی سانس پھول رہی ہے۔
اس کی جانچ پڑتا ل کرنے کے بعد امبولنس عملہ نے اس کو امبولنس خدمات کے بارے میں سمجھایا اور مشورہ دیا کہ وہ کچھ دیر کے لئے آرام کرلے اور جنگاؤں میں بس پکڑنے کے لئے پیدل سفر جاری رکھے۔