قبرستان بقیع میں شیعیان اہل بیت کا ماتم+ ویڈیو

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قبرستان بقیع میں ہر سال محرم الحرام کو امام حسین علیہ السلام کے ایام عزا میں بھی غربت و تنہائی کا سماں ہوتا ہے۔ کیونکہ سعودیہ کی طرف سے عائد پابندیوں کی وجہ سے وہاں شیعیان اہل بیت عزاداری نہیں کر سکتے۔ لیکن گذشتہ دنوں تاسوعا اور عاشورہ کے موقع پر عزاداران حسینی کے ایک گروہ نے وہاں ماتم کیا۔

بقیع کے قبرستان میں امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کی شاذ و نادر ہی برپا ہوتی ہے۔ اس مرتبہ سعودی شیعوں کے ایک گروہ نے بقیع کے قریب “یا حسینؑ” اور “لبیک با حسین” کے صدا بلند کرتے ہوئے ماتم کیا۔

بعض باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ محرم کا ماتم سعودیوں کی اجازت سے بقیع قبرستان کے قریب ہوا  اور سعودی حکام نے عزاداران کربلا کو سوگ منانے سے نہیں روکا ہے۔ البتہ ایک باخبر ذریعہ کا کہنا ہے کہ اس عزاداری کی منصوبہ بندی بہت پہلے کی گئی تھی لیکن سعودی حکام نے روضہ رسول اور  قبرستان بقیع کے قریب شیعوں کی موجودگی کی اجازت نہیں دی تھی۔

لیکن فریقین کے درمیان مذاکرات کے بعد بالآخر حکام نے عزاداری کی اجازت جاری کردی اور عزاداروں نے نہ صرف بقیع میں بلکہ احد کے قرب و جوار میں بھی عزاداری برپا کی۔

بقیع میں مدفون ائمہ کی قبروں کے قریب “ابدا و اللہ ما ننسا حسینا” کی صدائے دلگیر گونج اٹھی اور شیعیان اہل بیت نے مدینے میں شہدائے کربلا کی یاد تازہ کردی۔ 

کہا جاتا ہے کہ بحرین اور عراق کے شیعوں کی ایک تعداد بھی سوگواروں میں موجود تھی۔

عزاداران اہل بیت جب بقیع میں داخل ہوئے تو دوسرے زائرین بھی ان کے ساتھ ہو لئے۔ گذشتہ سالوں میں سعودی حکام نے شیعہ مذہبی پروگراموں پر بہت سی پابندیاں عائد کر رکھی اور انہیں ماتم کرنے کی اجازت بھی نہیں دی۔

یاد رہے کہ بقیع میں خواتین کے داخلے پر پابندی اب بھی برقرار ہے اور بعض اوقات سعودی حکام خواتین کو بقیع کی باڑ کے پیچھے سے جنت کے اس ٹکڑے میں مدفون اماموں کے مقبروں کی زیارت کی اجازت بھی نہیں دیتے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *