[]
حیدرآباد _ 30 جنوری ( اردولیکس ڈیسک) الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی ‘ٹیسلا’ کے سی ای او ایلون مسک کی سربراہی میں اسٹارٹ اپ کمپنی ‘نیورالنک’ نے پیر کو انسانی دماغ میں کامیابی سے ایک چپ نصب کر دی ہے۔ نیوروٹیکنالوجی کی بنیاد 2016 میں ایلون مسک کے ساتھ شریک بانی کے طور پر رکھی گئی تھی، جس کا مقصد انسانی دماغ اور کمپیوٹر کے درمیان براہ راست تعلق کو بہتر بنانا تھا۔
اس کا مقصد انسانی توانائی کو مضبوط کرنا اور پارکنسنز جیسی بیماریوں کو روکنا ہے۔ انسانی دماغ میں لگائے گئے چپ کو انسان اور مصنوعی ذہانت کے درمیان علامتی تعلق کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ کل ہم نے اس آدمی کے دماغ میں ایک چپ لگائی۔ مریض آہستہ آہستہ صحت یاب ہو رہا ہے، ایلون مسک نے اپنے ‘X (سابق ٹویٹر)’ اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ابتدائی نتائج میں نیوران سپائیک کا پتہ چلا ہے۔
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے گزشتہ سال مئی میں انسانی دماغ میں ایک چپ لگانے کی منظوری دی تھی۔ برین مشین یا نیورالنک دماغی کمپیوٹر انٹرفیس 8 ملی میٹر قطر کی چپ پر باریک الیکٹروڈز پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ چپ بالوں کی موٹائی کا صرف 20 فیصد ہے۔ کھوپڑی کا ایک حصہ ہٹا کر اس چپ کو نصب کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد باریک الیکٹروڈ دماغ کے اہم حصوں میں بھیجے جاتے ہیں۔ دماغ میں الیکٹروڈ دماغ تک سگنل لے جاتے ہیں۔ جو دماغ کو برقی سگنل بھیجتا اور وصول کرتا ہے۔ یہ ان برقی سگنلز کو الگورتھم میں تبدیل کرتا ہے جن کا کمپیوٹر تجزیہ کرتے ہیں۔
The first human received an implant from @Neuralink yesterday and is recovering well.
Initial results show promising neuron spike detection.
— Elon Musk (@elonmusk) January 29, 2024
We use multiple scanning technologies to ensure that we target the optimal brain region with our implant. MRI and CT scans are aligned and used to guide the position of the implant on the skull surface intraoperatively. Functional MRI scans are used to identify the desired region… pic.twitter.com/MxQhfqnr1X
— Neuralink (@neuralink) July 12, 2023