انڈیا بلاک کا شیرازہ بکھرنے کے قریب: کشن ریڈی

[]

حیدرآباد: مرکزی وزیر سیاحت و صدر بی جے پی تلنگانہ جی کشن ریڈی نے کہا کہ بی جے پی کے خلاف انڈیا اتحاد ختم ہونے کے قریب ہے۔

آج بی جے پی کی جانب سے منعقدہ شکتی وندن ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے روبہ عمل فلاحی اسکیمات‘خواتین کو خود مختار بنانے کے لیے قرض ’مدرا یوجنا‘ سے ملک کے کروڑہا عوام کو فائدہ پہنچا ہے اور ہم ان اسکیمات کے متعلق عوام میں مزید شعور بیدار کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

اس مقصد کے تحت پارٹی کی جانب سے ہر ضلع میں شعور بیداری مہم چلانے کے لیے 15 رکنی ٹیم مقرر کی گئی ہے۔ کشن ریڈی نے کہاکہ کانگریس دور کو اسکامس کے لیے جاناجاتا ہے۔ ان اسکامس کی وجہ سے ہی عوام میں کانگریس کے خلاف ناراضگی میں اضافہ ہوا اور کانگریس میں مرکز میں اقتدار سے محروم ہوگئی۔

بی جے پی پر عوام نے اعتماد ظاہر کیا اور حکومت بنانے کا موقع دیا۔ بی جے پی نے بہترین کارکردگی کامظاہرہ کرتے ہوئے عوام کی توقعات پر پورا اترنے میں کامیاب رہی۔ کورونا جیسی بھیانک صورتحال میں وزیراعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان کی ویکسین کی ضروریات کو پورا کیا‘چونکہ اپوزیشن جماعتوں میں مودی کے قد کا کوئی اور قائد نہیں ہے اور نہ ہی ان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے کے لیے ان کے پاس موضوع ہے اس لیے اپوزیشن جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ کوئی نہ کوئی بہانہ بناکر مودی پر کیچڑ اچھالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ دس سالوں میں ملک کی شبیہ مکمل طورپر تبدیل ہوچکی ہے۔ ہر ریاست‘ ترقی کررہی ہے۔ عوم کا معیار زندگی بلند ہوا ہے۔ تلنگانہ کے تمام 33 اضلاع کو قومی شاہراہوں سے مربوط کیا جارہاہے۔

مرکزی وزیر نے کہاکہ ایک وقت تھا جب ہندوستان کو بین الاقوامی سطح پر کوئی اہمیت نہیں دی جاتی تھی مگر آج ہندوستان کے پاسپورٹ کوقدر کی نگاہ سے دیکھاجاتاہے۔ ریاست کی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر ریاستی بی جے پی نے کہاکہ اسمبلی انتخابات میں شکست کے باوجود کے سی آر خاندان کے تکبر کا خاتمہ نہیں ہوا۔

بی آر ایس قائدین بے شرمی کامظاہرہ کرتے ہوئے بیانات دے رہے ہیں‘ انہوں نے واضح کیا کہ بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان کوئی انتخابی مفاہمت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ فروری کے آخری ہفتہ میں انتخابی شیڈول جاری ہونے کا امکان ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *