نتیش کمار نے پھر ماری پلٹی، وزیر اعلی کے عہدے سے دیا  استعفیٰ، پرانے اتحاد میں واپسی طے

[]

استعفیٰ دینے کے بعد نتیش کمار نے صحافیوں سے بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں  نے پہلے کا اتحاد چھوڑ کر ڈیڑھ سال پہلے نیا اتحاد بنا لیکن وہاں بھی ان کے مشکلیں تھیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

ہر مرتبہ نئی طرح کی پریشانیوں کا  ذکر کرتے ہوئے مستعفی ہونے والے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔  واضح رہے وہ استعفی اسی لئے دیتے ہیں تاکہ وزیر اعلی بنے رہیں  اور وہ  ایسا کئی مرتبہ کر چکے ہیں۔بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے اتوار کو یعنی آج ایک مرتبہ پھر  عظیم اتحاد سے تعلقات توڑنے کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی نتیش کمار نے اپنا استعفیٰ بھی گورنر کو سونپ دیا۔

استعفی دینے کے بعد صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ جن پارٹیوں کے ساتھ انہوں  نے پہلے حکومت بنائی ہے اگر وہ چاہیں تو نئی حکومت آج ہی حلف اٹھا لے گی۔اس دوران نتیش کمار نے بتایا کہ انہوں نے عظیم اتحاد سے رشتہ کیوں توڑا؟ نتیش نے کہا کہ’’ اتحاد میں معاملات ٹھیک نہیں چل رہے ہیں۔ ہم انڈیا الائنس میں کام کر رہے تھے۔ سب کو اکٹھا کر رہا تھا۔ باقی کام نہیں کر رہے تھے۔ اتحاد کی حالت اچھی نہیں تھی۔‘‘

نتیش نے کہا،’’ آج ہم نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ہم نے حکومت کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ یہ ٹھیک نہیں چل رہا تھا۔ ہم نے بیچ میں بولنا بند کر دیا تھا۔ ہم دیکھ رہے تھے، سب کی رائے لی، ہر طرف سے آراء آرہی تھیں۔ ہم نے سب کی بات سنی اور حکومت ختم کر دی۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے والے اتحاد کو چھوڑ کر نیا اتحاد بنایا تھا۔ ڈیڑھ سال پہلے نیا اتحاد بنا۔ لیکن حالات اچھے نہیں تھے۔ آج ہم نے استعفیٰ دے دیا۔ ہم الگ ہو گئے. اب جو جماعتیں پہلے اکٹھی تھیں، سب مل بیٹھ کر آج ہی فیصلہ کرلیں تو آج ہی نئی حکومت بن سکتی ہے۔

نتیش کمار نے ایک مرتبہ پھر نئی وجہ بتا کر اتحاد سے علیحدگی اختیار کر لی اور استعفی دے دیا ۔واضح رہے ان کو جب انڈیا اتحاد کا کو آرڈینیٹر نہیں بنایا تھا تو ان کا وزیر اعظم بننے کا خواب ٹوٹتا ہو نظر آیا اسی لئے انہوں نے اسی دن سے اپنے پرانے اتحادی سے راستے ہموار کرنا شروع کر دئے تھے ۔ اب وہ کچھ بھی کہیں لیکن ان کے نام کے ساتھ سب سے زیادہ پلٹی مارنے والا سیاست داں  کا ٹیگ چپک گیا ہے۔


;

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *