[]
پٹنہ: انڈیا بلاک بکھرنے کے دہانے پر معلوم ہوتاہے کہ کیونکہ تیسرے اہم لیڈر چیف منسٹر بہار نتیش کمار کے اتحاد سے علحدگی اختیار کرلینے کے امکانات نظر آرہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ممکن ہے کہ نتیش کمار آخری منٹ کے یوٹرن میں آنے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے شراکت دار بن جائیں گے۔ گذشتہ دو دنوں کے دوران دو اہم قائدین ممتا بنرجی اور اروند کجریوال نے انڈیا بلاگ کے ساتھ تعلقات توڑ لئے ہیں۔
انہوں نے کانگریس کے ساتھ کسی اتحاد کی تردید کی ہے اور کہاہے کہ بنگال اور پنجاب میں تنہا مقابلہ کریں گے۔نتیش کمار نے جن کے بارے میں ذرائع نے بتایا کہ وہ بیٹیامیں 4 فروری کو منعقد ہونے والی ریالی میں وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ اسٹیج پر نظر آئیں گے۔
ذرائع کے بموجب نتیش کمار نے اپنے تمام ارکان اسمبلی کو پٹنہ طلب کرلیا ہے۔ وہ پہلے استعفی دیں گے اور بی جے پی‘ جتن رام مانجھی اور دیگر کی مدد سے تشکیل حکومت کا دعوی پیش کریں گے۔ نئی کابینہ تشکیل دیئے جانے کے بعد وہ موجودہ اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سفارش کریں گے اور نیا خط اعتماد طلب کریں گے۔ 243 رکنی بہار اسمبلی میں سادا اکثریت کے لیے 122 نشستیں درکار ہیں۔
آر جے ڈی کے پاس 79 نشستیں ہیں۔ نتیش کمار بی جے پی کی 82 اور جنتادل (یو) کے 45 نشستوں کے ساتھ حکومت تشکیل دے سکتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاستی بی جے پی قائدین نتیش کمار کی واپسی کے بارے میں مشکوک ہیں‘ تاہم پارٹی کی اعلی قیادت نے اپنا ذہن بنالیا ہے اور ریاستی یونٹ کو خاموشی اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔
ریاستی قائدین سے واضح طور پر کہاگیا ہے کہ وہ چیف منسٹر کے بارے میں بدکلامی نہ کریں۔ ریاستی بی جے پی صدرسمراٹ چودھری طلب کیاگیا ہے۔ وہ اور بہار کے سینئر قائد سوشیل مودی کی پارٹی صدر جے پی نڈا اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات متوقع ہے۔
نتیش کمار نے کل بھارت جوڑو یاترا میں شرکت کے لیے کانگریس کی دعوت کا کوئی جواب نہیں دیاتھا جس کی وجہ سے ان کے یاترا میں حصہ لینے پر سوالیہ نشان لگ گیاتھا اور اپوزیشن محاذ میں اتحاد کے بارے میں قیاس آرائیاں ہونے لگی تھیں۔
ذرائع کے مطابق نتیش کمار انڈیا بلاک میں انتخابی تیاریوں کے واضح نہ ہونے اور انہیں وزارت عظمی کا امکانی امیدوار نہ بنائے جانے کی وجہ سے ناراض ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے لیے نشستوں کی تقسیم میں با ت چیت میں تاخیر نے ان کی ناراضگی اور بڑھا دی۔