نئی دہلی۔ ریاست اترپردیش کے میرٹھ کے لِسادری گیٹ پولیس اسٹیشن کے علاقے میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔مرنے والوں میں شوہر بیوی اور تین کمسن لڑکیاں شامل ہیں
یہ خوفناک واقعہ سہیل گارڈن میں پیش آیا جہاں قتل کے بعد نعشیں بوریوں میں باندھ کر کے بستر کے اندر چھپادی گئی تھیں۔ قتل کی اس واردات سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔مرنے والوں میں شوہر معین ، بیوی اسماء، اور ان کی تین بیٹیاں، اقصیٰ (8)، عزیزہ (4) اور ادیبہ (1) شامل ہیں۔
قتل کے بعد معین اور اسماء کی نعشوں کو بستر کے باکس میں چھپا دیا گیا تھا، جبکہ بچوں کی نعشوں کو بوریوں میں باندھ کر رک دیا گیا، معین مستری کا کام کرتا تھا۔
اس واردات کا پتہ اس وقت چلا جب معین کا بھائی سلیم، اپنی بیوی کے ساتھ گھر آیا۔ دروازہ اندر سے بند تھا، اور چہارشنبہ سے گھر میں کسی کو نہ دیکھنے کی اطلاعات ملیں۔ دروازہ توڑنے پر گھر میں نعشیں ملیں اور پورے گھر کا سامان بکھرا ہوا تھا۔
پولیس کا ماننا ہے کہ قتل میں پتھر کاٹنے والی مشین کا استعمال کیا گیا ہےاور ان تمام کے سروں پر گہری چوٹ کے نشانات ہیں۔ قتل کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہیں اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے، اور پڑوسیوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پڑوسیوں کے مطابق، چہارشنبہ کے بعد سے کسی نے بھی متاثرہ خاندان کو نہ گھر سے باہر جاتے ہوئے دیکھا اور نہ ہی گھر کے اندر کسی کو آتے ہوئے۔
پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا جاگیا۔ اس واقعے نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
پولیس نے کرائم برانچ، فورینسک ٹیم، اور ڈاگ اسکواڈ کی مدد سے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ گھر کے آس پاس کے سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ جاری ہے۔