[]
حیدرآباد: تلنگانہ بھر میں آج 14 واں نیشنل ووٹر ڈے منایا گیا۔ انتخابی عمل میں رائے دہندوں کی شرکت کے بارے میں بیداری میں اضافہ کے لیے مختلف پروگرام منعقد کئے گئے۔
اس موقع پر گورنر ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن نے حیدرآباد کے جے این ٹی یو آڈیٹوریم میں منعقدہ پروگرام میں شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنرنے ریاست میں بغیر کسی ناخوشگوار واقعہ کے کامیاب انتخابات کے انعقاد پر مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں ووٹنگ کا عمل مثالی رہا۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ ڈالنے کے لئے انگلی پر سیاہی لگانا ہر ایک کے لیے فخر کی بات ہونی چاہیے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے حق رائے دہی کا بھرپور استعمال کریں۔ گورنر نے کہا کہ جمہوریت میں ووٹ کا حق عوام کے ہاتھ میں سب سے طاقتور ہتھیار ہے اور اچھے لیڈروں کے انتخاب کو یقینی بنانے کی ذمہ داری عوام کے ہاتھ میں ہے۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے نوجوانوں سے خواہش کی کہ وہ آنے والے انتخابات میں جوش و خروش سے حصہ لیں۔
سیاسی جماعتیں انتخابی عمل میں اپنا کردار ایمانداری سے ادا کریں۔قبل ازیں ریاستی الیکشن کمشنر پارتھا سارتھی نے کہا کہ سیلف گورننس، انتخابات کا بروقت، شفاف اور آزادانہ ماحول میں انعقاد اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنچایت انتخابات میں جہاں 77-90 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ہے، وہیں یہ تشویش کی بات ہے کہ گریٹر حیدرآباد جیسے شہری علاقوں میں ووٹنگ 50 فیصد تک نہیں پہنچ پاتی ہے۔
قبل ازیں ریاست کے چیف الکٹورل آفیسر وکاس راج نے کہا کہ گزشتہ سال فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی میں 9 لاکھ سے زیادہ نئے ووٹروں نے اپنے نام درج کروائے تھے اور اس سال یہ تعداد سات لاکھ تک ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ریاست میں رائے دہی شفافیت کے ساتھ ہوئی تھی۔
انہوں نے کہاکہ پہلی بار 80 سال سے زیادہ عمر کے ہر فرد کو گھر بیٹھے ووٹ ڈالنے کا موقع دیا گیا ہے اور رائے دہندوں میں شعور بیدار کیا گیا ہے۔اس موقع پر ووٹر بیداری پروگرام کے حصہ کے طور پر خصوصی خدمات انجام دینے والے سینئر عہدیداروں،سول سوسائٹی کے نمائندوں اور ملازمین کو اعزازات سے نوازا گیا۔