گورنرکوٹہ ایم ایل سی کےعہدے
کانگریس قیادت کی جانب سے شجاعت علی کے نام پر بھی غور
حیدرآباد22/جنوری (ایجنسیز)کانگرس کی ریاستی قیادت نے گورنر کوٹہ سے قانون ساز کونسل کے دو نشستوں کو پر کرنے کے لیے امیدواروں کے ناموں کو قطعیت دینے پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے یہ دو عہدےمختلف میدانوں میں خدمات انجام دینے والوں کے ذریعہ پر کۓ جاٸیں گے۔اس کے لیے وہ کونسل کی دو خالی نشستوں میں سے کسی ایک پر مسلم امیدوار کو منتخب کرنے پرسنجیدگی سے غورکررہی ہے۔ پارٹی اعلی کمان کی جانب سےمختلف میدانوں میں خدمات انجام دینے والے مسلم امیدواروں کے ناموں کاجاٸزہ لیاجا رہا ہے باوثوق زراٸع نے بتایاکہ اب تک جو نام سامنےائے ہیں ان سے ہٹ کر کانگریس کی قومی قیادت ایک اور نام پربھی غور کر رہی ہے وہ ڈاکٹر شجاعت علی کانام ہے جو مرکزی محکمہ اطلاعات و نشریات میں ساڑھے تین دہائیوں تک خدمات انجام دے چکے ہیں اوروہ فی الوقت تلنگانہ پردیش کانگرس کمیٹی میں بحیثیت سرکاری ترجمان خدمات انجام دے رہے ہیں یہاں یہ بتانا ضروری ہوگا کہ ڈاکٹر شجاعت علی انڈین انفارمیشن سرویس کا جاناپہچھاناچہرہ ہے جن کے کانگریس کی مرکزی قیادت سے نہ صرف اچھےبلکہ قریبی تعلقات ہیں۔ڈاکٹر شجاعت علی حاضر جوابی میں اپنا ایک الگ مقام رکھتے ہیں۔ انہیں اردو ادب اورشعرشاعری سے بھی کافی لگاؤ ہے وہ اکثر ان محفلوں کا اہتمام بھی کرتے ہیں۔دریں اثنامحمد ریاض علی خان این آر آئی،سلیم علی ساجد محمد عبدالمنان،ساحل خان اورنجیب اللہ کانگریسی قائدئن نے سونیا گاندھی اور راہول گاندھی سے پر زور مطالبہ کیا کہ سینئر کانگریسی لیڈرڈاکٹر شجاعت علی کو گورنر کوٹہ کے تحت ایم ایل سی کے نام کا اعلان کیا جائے جو ہر لحاظ سے موزوں امیدوارہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ دوراندیش سیاستداں کے علاوہ ایک تعلیم یافتہ شخص ہیں۔وہ مرکزی خدمات میں شامل ہونے سے پہلے این ایس یو آٸ کے صدررہے ہیں۔انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کے فوراً بعد کانگریس میں شمولیت اختیار کی اور انہیں پارٹی کا میڈیا کوآرڈینیٹر اور ترجمان بنایا گیا۔