[]
حیدرآباد: سالانہ فاتحہ استاد الحفاظ حضرت محمد محبوب علی ؒو جلسہ تقسیم اسناد عطائے خلعت دستار بندی‘30سالہ جشن تاسیس دارالعلوم محبوبیہ ملحق جامعہ نظامیہ میر عالم تالاب نئی روڈ حسن نگر میں اہتمام کیاگیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مفتی حافظ محمد قاسم صدیقی تسخیر نے کہاکہ سب سے پہلے30سالہ جشن یوم تاسیس منعقد کرنے والوں کو مبارکباد پیش کرناچاہتا ہوں جنھوں نے حافظ محمد محبوب علی ؒؒکے نام کو روشن رکھا اور ان کے دیئے گئے تعلیمی درس کو جاری رکھا۔
انھوں نے محمدنصیر الدین نقشبندی کی جاری خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مولانا اپنی ساری زندگی خدمات میں صرف کرتے ہوئے تعلیم کو عام کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ انھوں نے یہ اطوار اپنے استاد حافظ محبوب علیؒ سے پایا ہے۔ نقشبندی صاحب اپنے بزرگوں کے بتائے ہوئے طریقوں کو اپناتے ہوئے تعلیم کو عام کررہے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ قرآن صفت الٰہی ہے قرآن وہ کلام ہے جس کے ذریعہ اللہ تک پہنچا جاسکتا ہے اور اللہ کا قرب حاصل کیا جاتا ہے۔ مولانا قاسم نے حفاظ کرام کو مشورہ دیا کہ آپ کے سینے میں جو قرآن محفوظ ہے یہ بہت بڑی نعمت ہے اور دنیا میں و آخرت میں کامیابی کا ذریعہ ہے۔
انھوں نے بتایاکہ جو لوگ قرآن پڑھتے ہیں ان کی عمر یں دراز ہوتی ہے ان کا حافظہ تیز اور مضبوط ہوجاتا ہے۔قرآن کو حفظ کرنے والوں کی زندگیوں میں تبدیلیاں آتی ہیں اس کے اخلاق اور صلاحیتوں میں اضافہ ہی ہوتا جاتا ہے۔ اس کے اندر خدمت خلق کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ قرآن ہم کو مساوات اور بھائی چارگی کا درس دیتا ہے۔
مسلمانوں کی اکثریت قرآن مجید جو دستور حیات ہے کو پڑھنے کے بجائے بابرکت اور مقدس کتاب سمجھ کو اونچے مقامات پر رکھ کر دنیاوی مشاغل میں منہمک اور آخرت سے غافل ولاپرواہ ہیں۔ اگر کوئی تلاوت کرتا بھی ہے تو مخصوص اوقات و مواقع پر ہی کرتا ہے اور ان میں بھی اکثریت ایسے لوگوں کی ہوتی ہے جو رب کے اس معجزانہ کلام کو سمجھنے اور دوسروں کو سمجھانے کی کوشش نہیں کرتے۔
یوم تاسیس دارالعلوم محبوبیہ کے موقع پر مفتی سیدصادق محی الدین فہیم بانی دارالقضاء والافتاء نے کہا کہ اللہ نے ہمارے اور آپ کے آقا حضرت محمدؐ کو رحمت اللعالمین بنا کر دنیامیں بھیجا تاکہ اللہ کا پیغام بندوں تک پہنچایا جائے۔
مفتی ضیاء الدین نقشبندی‘ شیخ الفقہ و صدر مفتی جامعہ نظامیہ نے اس موقع پر کہا کہ جو اللہ سے تعلق کرتا ہے اس کی زندگی بہتر سے بہتر ہوجاتی ہے‘ ذکر الٰہی سے اس کی دنیا بہتر اور زندگی میں سکون قائم رہتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ جو قرآن سے دور ہوتاہے وہ محشر میں اندھا اٹھایا جائے گا۔
انھوں نے کہاکہ قرآن سے جوڑ جاؤ اور اپنے زندگیوں کو منور کرو۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد عبدالمجید نظامی‘ سابق صدر شعبہ عربی جامعہ عثمانیہ‘ مولانا حافظ محمد سمیع اللہ خاں‘ ڈاکٹر محمد سیف اللہ‘ ڈاکٹر سید جہانگیر‘ مولانا شاہ محمد وفصیح الدین نظامی‘ قاضی سید لطیف علی قادری ملتانی‘ مولانا حافظ محمد لطیف احمد قادری نے بھی خطاب کیا۔
اس کے علاوہ اعزازی مہمان شیخ جہانگر ایڈیشنل ڈی سی ساؤتھ زون‘ محمد وحید خاں‘ محمدنواز الدین‘ حبیب زین عارف‘ سید خالد علی شاہ‘ تھے۔
خطبہ استقبالیہ مولانا انوار اللہ خاں نظامی‘ نائب صدر دارالعلوم محبوبیہ‘ تعلیمی و مالی رپورٹ مولانا حافظ محمد معین الدین نظامی‘ ’نائب صدر دارالعلوم محبوبیہ نے پیش کی‘۔ نظامت مولوی حافظ و قاری محمد نظام الدین حاجی نے کی۔ اس موقع پر 15حفاظ اکرم کی دستار بندی کی گئی اور اسناد اور سرٹیفکٹ عطا کئے گئے۔