[]
لکھیم پور (آسام): کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ہفتہ کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) چاہتے ہیں کہ ملک کے ہرحصے میں ہندی کا استعمال ہو اور پورے ہندوستان پر دہلی سے ہی حکمرانی ہو۔
بھارت جوڑو نیائے یاترا کے اروناچل پردیش میں داخل ہونے سے پہلے مسٹر گاندھی نے آج یہاں کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو ہر سال دو کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ پورا کرنے میں ناکام رہی بی جے پی حکومت اب ملک کو دہلی سے چلانا چاہتی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ پورے ملک میں ہندی کا استعمال کیا جائے۔
انہوں نے کہا، “بی جے پی کا نظریہ ہے کہ ہندوستان کو دہلی سے چلایا جائے اور تمام اہل وطن ہندی کا استعمال کریں، لیکن کانگریس پارٹی کا ماننا ہے کہ ہندی زبان کے ساتھ ساتھ آپ کی علاقائی زبان کو بھی ایک مقام حاصل ہونا چاہیے۔ نیائے یاترا آپ کی ثقافت اور تاریخ کی حفاظت کرنے آئی ہے۔”
منی پور سے بھارت جوڑو نیائے یاترا شروع کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا، “منی پور میں خانہ جنگی جیسا ماحول ہے، لوگ مارے جا رہے ہیں، گھر جلائے جا رہے ہیں لیکن ملک کے وزیر اعظم نے آج تک منی پور کا دورہ نہیں کیا۔”
گاندھی نے کہا کہ پچھلے سال انہوں نے تک بھارت جوڑو یاترا جنوب سے شمال کی طرف کی تھی اور اس بار وہ شمال مشرقی ریاستوں کے لوگوں سے ملنا چاہتے تھے، اس لیے نارتھ ایسٹ سے ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا’ شروع کی ہے۔
ملک میں بے روزگاری کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اروناچل پردیش سے چار نوجوان میرے پاس آئے انہوں نے کہا کہ پانچ سال کی محنت کے بعد فوج میں بھرتی ہوئے لیکن حکومت نے نئی بھرتی کے نام پر ڈیڑھ لاکھ نوجوانوں کو مسترد کر دیا۔ “
انہوں نے بھارت جوڑی یاترا کی حمایت کرنے پر لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ اس یاترا کے ذریعے ان مسائل کو اٹھائیں گے اور ان پر کام کریں گے۔
انہوں نے ‘ایکس’ پر کہا، “جب ملک کا ہر تیسرا نوجوان بے روزگاری کا شکار ہے، تب وزیر اعظم نے ایک بار پھر ان کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ اس باردھوکہ عام گھرانوں سے آنے والے 18-18 گھنٹے محنت کرنے والے ان طلباء کے ساتھ ہواہے جو کرائے کے چھوٹے چھوٹے کمروں میں رہ کر بڑے بڑے خواب دیکھتے ہیں۔
جہاں ریلوے میں لاکھوں آسامیاں خالی ہیں وہاں پانچ سال انتظار کے بعد صرف 5696 آسامیوں پر بھرتی کرنا مسابقتی طلباء کے ساتھ ناانصافی ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ “ریلوے میں بھرتیوں کو کم کرنے کی پالیسی آخر کس کے فائدے کے لیے بنائی جا رہی ہے؟ کہاں ہے ہر سال دو کروڑ نوکریوں کا وعدہ؟ کہاں ہے ریلوے کی نجکاری نہ کرنے کی یقین دہانی؟ ایک بات بالکل واضح ہے – مودی کی گارنٹی؟ نوجوانوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ ہمیں ان کے حقوق اور ان کے لیے انصاف کے لیے آواز اٹھانی ہی ہوگی۔”