[]
واضح رہے کہ بھولا سنگھ نے اپنی مفادِ عامہ کی درخواست میں عدالت سے پران پرتشٹھا کے پروگرام میں وزیر اعظم کے ساتھ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کی شرکت پر روک لگانے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے عدالت سے 2024 کے پارلیمانی انتخابات کے مکمل ہونے اور سناتن دھرم کے سبھی شنکراچاریوں کی رضامندی ملنے تک اس پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اپنی درخواست میں بھولا سنگھ نے یہ دلیل دی تھی کہ مندر ابھی زیر تعمیر ہے اور دیوتا کی پران پرتشٹھا سناتن روایت کے برخلاف ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہندو کیلنڈر کے مطابق پوش مہینے میں کوئی بھی مذہبی اور شوبھ کام نہیں کیا جاتا ہے، اس لیے پران پرتشٹھا کی یہ تقریب بھی نہیں ہونی چاہئے۔
غازی آباد کے رہنے والے کشیپ بھولا داس نے اپنی پی آئی ایل میں بی جے پی پر یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ اس نے رام مندر کے لیے کسی طرح کا کوئی چندہ نہیں دیا ہے۔ یہ مندر عام لوگوں کی عقیدت کا مرکز ہے اور بھارت کے عام لوگوں نے مندر بنانے کے لیے چندہ دیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی کو اس تقریب میں شامل ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔