[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے منگل کے روز سپاہ پاسداران انقلاب کی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں ملک کی سلامتی کے خلاف کام کرنے والوں کے خلاف تہران کی منصفانہ سزا اور ردعمل کا حصہ ہیں اور یہ آپریشن ملک کی خودمختاری اور سلامتی کے دفاع اور دہشت گردی کے خلاف تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ خطے کے امن، استحکام اور سلامتی کی حمایت اور ممالک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی پاسداری کرتا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی یہ ملک اپنی قومی سلامتی کو لاحق خطرات کے خلاف سخت کارروائی اور مجرموں کو سزا دینے سے بالکل بھی دریغ نہیں کرے گا۔
کنعانی نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی اعلیٰ انٹیلی جنس طاقت کی بنیاد پر مجرموں کے اصل ٹھکانوں کی نشاندہی کی اور درست طور پر نشانہ بنایا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ “دہشت گردی ایک وسیع عالمی خطرہ ہے اور ایران مشترکہ علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کے فریم ورک کے اندر دہشت گردی سے لڑنے کے لیے پرعزم ہے۔
واضح رہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب نے شامی دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا جو ایران میں حالیہ حملوں میں ملوث تھے، نیز عراقی کردستان کے علاقے میں ایک اسرائیلی جاسوسی مرکز کو بھی تباہ کر دیا۔
سپاہ پاسداران کی جانب سے اس جوابی کاروائی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ پہلے میزائل حملے میں ایرانی شہروں کرمان اور راسک میں حالیہ دہشت گرد حملوں کے کمانڈروں اور اہم عناصر کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں شام کے مقبوضہ علاقوں میں داعش تکفیری دہشت گرد گروہ کے ٹھکانوں کی نشاندہی کے بعد انہیں متعدد بیلسٹک میزائلوں سے تباہ کر دیا گیا۔
جب کہ اس آپریش کے دوسرے مرحلے میں عراقی کردستان میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ایک مرکزی جاسوسی پوائنٹ کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ حملہ علاقے میں صیہونی حکومت کے ٹھکانوں اور سرگرمیوں پر ایران کی مکمل انٹیلی جنس برتری کی علامت ہے اور یہ حملہ صیہونی حکومت کی طرف سے مزاحمتی محاذ کے کمانڈروں بالخصوص سپاہ کے اعلی فوجی مشیر کے حالیہ قتل کے بدلے میں کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق موساد کے مرکز کو پورے خطے خاص طور پر ایران کے خلاف “جاسوسی اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کے لیے” استعمال کیا جاتا تھا۔
اس بیان میں سپاہ پاسداران انقلاب نے ایرانی قوم کو یہ یقین دہانی کرائی کہ وہ ایران کے خلاف سرگرم دہشت گرد گروہوں کو چاہے وہ جہاں کہیں بھی ہوں گے، ان کے شرمناک اعمال کی سزا ضرور دے گی۔