[]
سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعظم خان کو نفرت انگیز تقریر کیس میں آواز کا نمونہ پیش کرنا ہوگا۔ اعظم خان کو الہ آباد ہائی کورٹ سے جھٹکا لگا ہے
لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعظم خان کو نفرت انگیز تقریر کیس میں آواز کا نمونہ پیش کرنا ہوگا۔ اعظم خان کو الہ آباد ہائی کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ انہوں نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ رامپور کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔ عرضی کو مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے اعظم خان کو آواز کا نمونہ دینے کی ہدایت دی۔ ایس پی لیڈر کی عرضی پر سماعت جسٹس راجیو مشرا کی سنگل بنچ میں ہوئی۔
اعظم خان کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے جمعرات کو آواز کا نمونہ ریکارڈ کرنے کی ہدایت دی۔ خیال رہے کہ 2007 کے اسمبلی انتخابات میں اعظم خان نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مبینہ اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ دھیرج کمار سنگھ نے اشتعال انگیز تقریر کی شکایت رام پور کی ٹانڈہ پولیس سے کی۔ شکایت کنندہ کی رپورٹ پر پولیس نے اعظم خان کے خلاف آئی پی سی، عوامی نمائندگی ایکٹ اور ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ کیس کی تفتیش کے بعد تفتیش کار کی جانب سے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی۔ عدالت نے چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے سماعت شروع کی۔
مقدمے کی سماعت کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ تقریر کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ کو تفتیش کار نے کیس ڈائری کا حصہ بنایا لیکن چارج شیٹ میں ریکارڈنگ کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ رام پور کی ایم پی-ایل ایل اے عدالت نے اعظم خان کی آواز کا نمونہ ریکارڈ کرنے اور اسے سی ڈی میں ریکارڈ شدہ آڈیو سے ملانے کی ہدایت دی۔ اعظم خان نے حکم کے خلاف اعتراض درج کرایا۔ 29 اکتوبر 2022 کو خصوصی عدالت کے ایم پی-ایم ایل اے نے اعتراض کو مسترد کر دیا۔
انہوں نے خصوصی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ اعظم خان کے وکلا نے نائب تحصیلدار گلاب رائے کی ریکارڈ شدہ آڈیو ویڈیو پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ حکم کئی تکنیکی نکات پر غلط تھا۔ انہوں نے کہا کہ نائب تحصیلدار گلاب رائے نے ذاتی سطح پر آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ کروائی تھی۔ ہائی کورٹ نے اعظم خان کے وکلا کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے بڑا فیصلہ سنا دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔