[]
مہر خبررساں ایجنسی نے شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یمن کی قومی مذاکراتی ٹیم کے رکن عبدالمجید حنش نے کہا: جب تک امریکی حملے جاری رہیں گے، ہماری فوجی کارروائیاں بھی جاری رہیں گی۔ تاہم فوجی آپریشن کی کمان ہی ان اہداف کا تعین کرتی ہے جنہیں ہم نشانہ بنائیں گے۔
حنیش نے کہا کہ ہمیں امریکی حملوں کا جواب دینے کے لیے ایک مناسب ہدف مل جائے گا۔ ہمارا آپریشن نمائشی نہیں بلکہ قومی دفاع کے لئے حقیقی جواب ہوگا۔ ہم ایسے جہازوں کو نشانہ نہیں بناتے جن کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ واشنگٹن ہی ہے جس نے بحیرہ احمر اور عدن میں شپنگ سیکورٹی کو نشانہ بنایا ہے۔ امریکہ بحیرہ احمر کو فوجی تناو کا مرکز بنانے کے بجائے غزہ میں جنگ بند کرے۔ غزہ اور اس کے عوام کے خلاف جنگ بند ہونے تک ثالثی بے نتیجہ ہے۔ ہم حقیقی جنگ کے مرحلے میں ہیں اور تمام جنگی آپشنز میز پر ہیں۔
دوسری جانب یمن میں انصار اللہ کے رہنما ناصرالدین عامر نے کہا کہ ہم امریکیوں کو اپنے ملک کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم جلد ہی ردعمل کا اظہار کریں گے۔ امریکیوں نے کل رات جس بیس کو نشانہ بنایا وہ فعال نہیں تھی۔ ہم خطے میں امریکیوں کی موجودگی کو غیر قانونی سمجھتے ہیں۔