[]
جوہانسبرگ: فلسطین میں مظالم اور جارحیت کی حمایت کرنے پر جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ نے انڈر۔19 ٹیم کے کپتان ڈیوڈ ٹیگر کو عہدے سے ہٹادیا۔
کرکٹ جنوبی افریقہ نے باضابطہ طورپر ڈیوڈ ٹیگر کو انڈر۔19 ٹیم کپتانی سے برطرف کرنے کا اعلان کیا جس میں ممکنہ احتجاج اور ٹورنامنٹ سے متعلق خطرات کے بارے میں خدشات کا حوالہ دیاگیا۔
بورڈ کا کہناہے کہ کپتان کو قیادت سے ہٹانے کا اقدام غزہ میں اسرائیل کے اقدامات سے متعلق مظاہروں کے پیش نظر کیاگیا۔ ڈیوڈ ٹیگر بطور کھلاڑی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
کرکٹ جنوبی افریقہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ نئے کپتان کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ ڈیوڈ ٹیگر کو اکتوبر میں جیویش اچیور ایوارڈز میں رائزنگ اسٹار نامزد کیاگیا تھا جس کے بعد کرکٹر نے اپنا یہ ایوارڈ اسرائیل میں یہودی فوجیوں کیلئے وقف کیا۔
اب انہوں نے اسرائیلی فوجیوں کی حمایت میں ٹوئٹ کی ہے جس کے بعد افریقی بورڈ نے ان کے خلاف ایکشن لیا۔ دوسری جانب رپورٹس میں دعویٰ کیا گیاہے کہ 19 جنوری سے شروع ہونے والے انڈر۔19 ورلڈکپ کے دوران فلسطین کے حق میں مظاہروں کا بھی امکان ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقی حکومت نے عالمی عدالت انصاف میں فلسطین میں اسرائیلی جارحیت پر مقدمہ بھی دائر کر رکھاہے جس پر ابتدائی سماعت کو ملکی وزیراعظم نے قابل فخر قرار دیا تھا۔ انڈر۔19 کرکٹ ورلڈکپ رواں ماہ 19 جنوری سے جنوبی افریقہ میں شروع ہوگا۔
واضح رہے کہ 9 اکتوبر سے جاری اسرائیل فلسطین جنگ میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کے سلامی بلے باز عثمان خواجہ گذشتہ دنوں کئی مرتبہ اسرائیل کی مخالفت اور فلسطینیوں کی حمایت میں سب سے آگے رہے۔ انہوں نیاپنے بیاٹ اور جوتوں پر فلسطینیوں کی حمایت میں نعرے لکھتے ہوئے احتجاج کیاتھا۔