پائریسی کو روکنے کیلئے سخت دفعات والا بل راجیہ سبھا میں منظور

[]

نئی دہلی: پائریسی کی وجہ سے ہندوستانی فلم انڈسٹری کو ہونے والے نقصان کو روکنے کے لئے سنیماٹوگراف (ترمیمی) بل 2023 جمعرات کو راجیہ سبھا میں صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا ۔قبل ازیں بل پر بحث شروع ہونے سے قبل پوری اپوزیشن نے منی پور تشدد پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والی بحث کے بعد وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ہندستانی فلم انڈسٹری کو ہر سال پائریسی کی وجہ سے تقریباً 20,000 کروڑ روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ اس بل کی منظوری سے پائریسی کو روکنے میں مدد ملے گی اور اس سے ہندوستانی فلم انڈسٹری سے وابستہ لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

بل کی دفعات کے مطابق پائریسی کی روک تھام کے لیے متعلقہ شخص کو تین ماہ سے تین سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس پر تین لاکھ روپے سے لے کر مواد کی کل لاگت کا پانچ فیصد تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔

تبدیل شدہ دفعات کے مطابق سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن فلموں کو جو سرٹیفکیٹ جاری کرے گا وہ ہمیشہ درست رہے گا۔ اب تک بورڈ کی طرف سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ 10 سال کے لیے کارآمد ہوتے ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے فلموں کے دوبارہ جائزہ لینے والے افسر کو ہٹا دیا گیا ہے۔

بل میں عمر اور پیشے کی بنیاد پر فلم سرٹیفکیٹس کے کچھ اضافی زمرے شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیلی ویژن اور دیگر میڈیا کے لیے علیحدہ سرٹیفکیٹ درکار ہوگا۔ اس بل میں اصل قانون میں ترمیم کی جائے گی جو 1952 میں نافذ کیا گیا تھا۔ اس میں ایک ترمیم 1981 میں کی گئی تھی۔

بل میں بیجو جنتا دل کے پرشانت نندا، اے آئی اے ڈی ایم کے کے ایم تھمبی دورائی، ترنمول کانگریس کے ایم کے جی کے واسن، وائی ایس آر سی پی کے وی وجئے سائی ریڈی، تیلگو دیشم پارٹی کے کنکمیلا رویندر کمار، آر پی آئی کے اے کے رام داس اٹھاولے اور بی جے پی کے اشوک واجپئی، رادھا موہن داس اگروال، سونل مان سنگھ، پبتر مارگریٹا، دھننجے بھیم راو مہادک، کویتا پاٹیدار ، گیتا چندر پربھا، وپلب کمار دیب، ابھے پرتاپ سنگھ، بابو رام نشاد اور جی وی ایل نرسمہا راؤ نے حصہ لیا۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *