[]
ابھیشیک بنرجی سے متعلق دعویٰ کیا جارہا تھا کہ وہ پارٹی قیادت سے ناراض ہیں اور انہوں نے پارٹی کی سرگرمی سے خود کو دور کرتے ہوئے خود ڈائمنڈ ہاربار تک محدود کرلیا تھا۔
ترنمو ل کانگریس میں گروپ بندی اور بزرگ رہنما اور نوجوان لیڈر کو لے کر جاری بحث کے دوران وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نےآج پارٹی لیڈرو کو سخت ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہرکوئی پارٹی کی ترجمانی نہیں کرسکتا ہے۔بیان بازی اور گروپ بندی میں ملو ث لیڈروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے ابھیشیک بنرجی اور سبرتو بخشی کو پارٹی ترجمان کی فہرست بنانے کی ہدایت دی ہے۔
خیال رہے کہ کل وزیرا علیٰ ممتا بنرجی مغربی مدنی پور کے لیڈروں کی میٹنگ اپنی رہائش گاہ پر بلائی تھی ۔اس میٹنگ میں پارٹی کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی اور ریاستی صدر سبرتو بخشی بھی وہاں موجود تھے۔ ترنمول کانگریس کے ذرائع کے مطابق میٹنگ میں ممتا نے لیڈروں کے زبان پر لگام کھینچنے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر متعلقہ لیڈر نے کھلے عام منہ کھولا تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ترنمول کانگریس کے لیڈر نے بتایا کہ دی دی نے کہاکہ ہر کوئی ترجمان بن رہا ہے! یہ نہیں ہو سکتا۔ وہاں کوئی جو چاہے کہہ نہیں سکتا۔ پارٹی جس کو بھی ترجمان مقرر کرے گی، وہی پارٹی کے لیے بولے گا۔‘‘ اتنا ہی نہیں۔ ممتا نےکہا کہ پارٹی کا ایک طبقہ سوشل میڈیا پر دوسرے طبقے کے خلاف باغی ہے۔ پارٹی کے اندر دھڑے بندی ہے اور الگ الگ واٹس ایپ گروپس بنائے جارہے ہیں اسے بھی فوری بند کیا جائے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بہت سے لوگ ایک دوسرے کے خلاف تبصرے کر رہے ہیں۔ اپنے گروپ کے لیڈروں کا واٹس ایپ گروپس بنایا جارہا ہے ۔اگر آپ پارٹی میں ہیں تو آپ کو پارٹی کی پالیسی پر عمل کرنا ہوگا۔
ممتا نے میٹنگ میں ہدایت دی کہ اگر کسی کو کچھ کہنا ہے تو وہ پارٹی کے ریاستی صدر سبرتوبخشی، پارٹی کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک یا ممتا کے دفتر تک پہنچا سکتے ہیں۔یکم جنوری کو ترنمول کانگریس کے یوم تاسیس کے بعد سے ہی پارٹی کے مختلف لیڈران پبلک فورم الگ الگ تبصرے کررہے ہیں ۔ممتا نے بدھ کو میٹنگ میں کہا کہ سپریم لیڈر کی حیثیت سے وہ اسے برداشت نہیں کریں گی۔ پارٹی لیڈرکے مطابق، لوک سبھا انتخابات سے قبل ترنمول کانگریس میں جاری گروپ بندی اور بیانا ت سے ممتا بنرجی ناراض ہیں۔
حال ہی میں سدیپ بنرجی بمقابلہ تاپس رائے یا کنال گھوش کے بیانات سامنے آئے ۔ممبر اسمبلی نارائن گوسوامی اور شمالی 24پرگنہ کے ضلع پریشد کے صدر اور اشوک نگر کے ممبرا سمبلی کے درمیان بیان بازی ہوچکی ہے۔ممبر پارلیمنٹ سوگت رائےبھی اپنے طور پر بیان دے چکے ہیں ۔جنوبی بنگال کے ساتھ ساتھ شمالی بنگال کے ادین گوہا، رابندر ناتھ گھوش کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے ۔
تاہم پارٹی میں یہ قیاس آرئی شروع ہوگئی ہے کہ ترجمانوں کی اس نئی فہرست میں کن لیڈروں کو شامل کیا جائے گا۔کنال گھوش جو ابھیشیک بنرجی کے حامی مانے جاتے ہیں ان کو لےکر قیاس آرائی شروع ہوگئی ہے۔انہوں نے کئی سینئر لیڈروں کے خلاف بیان دیا تھا۔
ابھیشیک بنرجی سے متعلق دعویٰ کیا جارہا تھا کہ وہ پارٹی قیادت سے ناراض ہیں اور انہوں نے پارٹی کی سرگرمی سے خود کو دور کرتے ہوئے خود ڈائمنڈ ہاربار تک محدود کرلیا تھا۔مگر کل وہ ممتا بنرجی کے ساتھ میٹنگ میں موجود تھے۔پارٹی اس پیش رفت سے مطمئن ہے۔ترنمول کانگریس کے آل انڈیا جنرل سکریٹری نے قریبی دوستوں کو بتایا کہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں خود کو ڈائمنڈ ہاربر تک محدود رکھنا چاہتے ہیں۔ اگر پارٹی انہیں کوئی پروگرام دیتی ہے تو وہ وہاں ضرور جائیں گے لیکن اس کے ساتھ ہی اگر ان کی لوک سبھا سیٹ ڈ ائمنڈ ہاربر پر کوئی پروگرام ہے تو اسے ترجیح دی جائے گی۔اس کے بعد سے ہی پارٹی میں قیاس آرائیوں کا بازار گرم تھا ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;