[]
حیدرآباد _ 9 جنوری ( اردولیکس ڈیسک) گجرات میں سال 2002 کے دوران ہوئے فسادات میں بلقیس بانو کے گھر پر فرقہ پرستوں نے حملہ کرتے ہوئے اس کے خاندان کے 17 افراد کو اس کے آنکھوں کے سامنے قتل کردیا اور اس کے مکان کو آگ لگا دی۔ درندوں نے بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت ریزی بھی کی جو پہلے سے حاملہ تھی اس کے گود سے ساڑھے تین سال کی بچی کو کھینچ کر زمین پر پٹک دیا۔ ایک انٹرویو میں اس نے بتایا کہ اس کے سارے کپڑے پھٹ گئے تھے اور نیم برہنہ حالت میں وہ جان بچانے گاوں کے قریب میں واقع پہاڑ پر ایک رات گزاری اور اس وقت یہی دعا کرتی رہی کہ اللہ مجھے بچا لینا اللہ مجھے بچا لینا۔۔
बिल्कीस बनो के साथ जो कुछ हुआ उसको सोच कर रूह कांप जाती है, इन दरिंदों के लिए उम्र कैद की सजा बहुत कम है, निर्भया के गुनहगारों की तरह इन 11 मुजरिमों को भी फांसी के फंदे पर लटकाने का फैसला आना चाहिए|#BilkisBano pic.twitter.com/nibELrbrH6
— Shams Tabrez Qasmi (@ShamsTabrezQ) January 9, 2024