’ایزمائی ٹرپ ‘ نے تمام پروازوں کی بکنگ معطل کردی

[]

مالدیپ نے ہندوستان کے خلاف بیان دینے والے تین وزرا کو معطل کر دیا ہے۔ ان کے بیانات  کی وجہ سے تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

مالدیپ کے رہنماؤں  کی طرف سے ہندوستان اور وزیر اعظم نریندر مودی کو لے کر قابل اعتراض ریمارکس کا اثر نظر آنے لگا ہے۔ مالدیپ کے خلاف آن لائن بائیکاٹ مہم شروع ہو گئی ہے۔ آن لائن ٹریول کمپنی’ ایزمائی ٹرپ‘(EaseMyTrip) نے مالدیپ کے لیے تمام پروازوں کی بکنگ معطل کر دی ہے۔ وزیراعظم مودی کے لکشدیپ کے دورے کے بعد ہی مالدیپ کے رہنماؤں  نے ہندوستان کے بارے میں زہریلے بیانات دیے تھے۔

نشانت پٹی، ہندوستانی آن لائن ٹریول کمپنی ’ایز مائی ٹرپ ‘کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسرنے ہندوستان کی حمایت میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پروازوں کی بکنگ کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے لکھا، ’ ملک کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کمپنی ’ایز مائی ٹرپ ‘نے مالدیپ کے لیے تمام پروازوں کی بکنگ معطل کر دی ہے۔’ کمپنی ’ایز مائی ٹرپ ‘نے لکشدیپ کا دورہ کرنے کے لیے ایک آن لائن مہم بھی شروع کی ہے۔

کمپنی ’ایز مائی ٹرپ ‘ کا ہیڈکوارٹر دہلی میں واقع ہے۔ اس کمپنی کی بنیاد نشانت پٹی، ریکانت پٹی اور پرشانت پٹی نے 2008 میں رکھی تھی۔ 4 جنوری کو پرشانت پٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا’ایزمائی ٹرپ ‘میں، ہم لکشدیپ کو فروغ دینے کے لیے منفرد خصوصی پیشکشیں لے کر آئیں گے، جہاں ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں دورہ کیا تھا۔

اس کے ساتھ ہی مالدیپ کی حکومت نے مریم شیونا، ملیشا شریف اور ماہم مجید کے بیانات سے خود کو الگ کرلیا ہے۔ ان تینوں وزراء نے سوشل میڈیا پر بھارت اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کیے تھے۔ مالدیپ نے کہا ہے کہ یہ ان کے ذاتی خیالات ہیں اور حکومت کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتے۔اپوزیشن رہنماؤں نے وزراء کے تبصرے کی شدید مذمت کی جس کے بعد مالدیپ کی حکومت نے یہ بیان جاری کیا۔

محمد معیزو کے صدر بننے کے بعد سے ہندوستان کے ساتھ تعلقات خراب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انتخابی مہم کے دوران انہوں نے ‘انڈیا آؤٹ’ مہم کی قیادت کی۔ اس کی وجہ سے ان کی حکومت بنی ہے۔ انہوں نے صدارت سنبھالتے ہی مالدیپ میں تعینات ہندوستانی فوجیوں کو ملک چھوڑنے کو کہا۔ یہی نہیں بلکہ اس نے چین کے تئیں اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہندوستان کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کے بعد مالدیپ پر لوگوں کا غصہ پھوٹ پڑا ہے۔ لوگوں نے #BoycottMaldives کے ساتھ ٹویٹ کرنا شروع کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر نہ صرف لوگ مالدیپ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ وہ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ وہ مستقبل میں مالدیپ کا دورہ نہیں کریں گے۔ #BycottMaldives سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اتوار کو دن بھر ٹرینڈ رہا ہے۔

مالدیپ بحر ہند میں موجود ایک چھوٹا جزیرہ ملک ہے۔ اس کا دارالحکومت مالےہے اور ملک کی آبادی صرف 5 لاکھ ہے۔ قدرتی وسائل کی کمی کی وجہ سے اسے زیادہ تر چیزیں درآمد کرنی پڑتی ہیں۔ چاول، پھل، سبزیاں اور مسالے بھارت سے مالدیپ درآمد کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ سیمنٹ، پتھر اور تعمیراتی سامان بھی مالدیپ بھیجا جاتا ہے۔

مالدیپ چاہے  بھی تو ہندوستان کو ناراض نہیں کر سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ وزراء کے برے الفاظ کے فوراً بعد اسے سرکاری بیان جاری کرنا پڑا اور وزراء کو معطل کرنے جیسا فیصلہ لینا پڑا۔ ہر سال ہندوستان سے بڑی تعداد میں ہندوستانی مالدیپ جاتے ہیں۔ پچھلے سال 2 لاکھ سے زیادہ ہندوستانی مالدیپ گئے تھے۔(بشکریہ اے بی پی نیوز پورٹل)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *