[]
حیدرآباد: حیدرآباد پولیس نے ساہتی انفرا ٹیک وینچرس انڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ کے منیجئنگ ڈائرکٹر بودتی لکشمی نارائنہ‘ دیگر ڈائرکٹرس اور ان کے مجاز دستخط کنندگان اور مارکٹنگ ٹیم (جملہ23 افراد) کے خلاف کروڑ ہا روپے کی دھوکہ دہی کے الزام میں تعزیرات ہند کی دفعات 406, 420 r/w 34 کے تحت ایک مقدمہ درج کرلیا۔
جوائنٹ کمشنر پولیس (کرائمس و ایس آئی ٹی) اے وی رنگاناتھ نے آج ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ مذکورہ ملزمین نے شکایت کنندہ ایم یشونت کمار اور تقریباً 1752 متاثرین کو یہ باور کرواتے ہوئے کہ سنگاریڈی ضلع کے امین پور منڈل و موضع کے سروے نمبر 343 میں 23 ایکڑ اراضی پر ان پروجیکٹ ساہتی سراونی ایلیٹ میں 10 ٹاورس میں 32 منزلہ اپارٹمنٹس تعمیر کئے جارہے ہیں 2019 تا 2022 کے دوران 504 کروڑ روپے سے زائد کی رقومات وصول کئے مگر پروجیکٹ تکمیل نہ کرتے ہوئے انہیں دھوکہ دیا۔
رنگا ناتھ نے بتایا کہ ملزمین نے زمین کی خریدی اور ایچ ایم ڈی اے‘ جی ایچ ایم سی و غیرہ سے درکار اجازت نامے حاصل کرنے سے قبل ہی ماقبل آغاز پیشکش شروع کردی تھی۔
انہوں نے صارفین سے جون 2019 ء سے ڈپازٹس وصول کرنا شروع کردیا تھا جب کہ انہوں نے ڈپازٹس کی اس رقم سے 23 ایکڑ کے منجملہ تقریباً 10 ایکڑ اراضی ہی خریدی تھی اور مابقی 13 ایکڑ اراضی میں 9 ایکڑ بیع نامہ خریدی پر اور 4 ایکڑ اراصی غیر رجسٹر شدہ بیع خریدی پر حاصل کی۔
مزید براں انہوں نے 15/ مئی 2022 اور 13/جون 2022 کو ایچ ایم ڈی اے کو اجازت کے لئے درخواست دی اور انہیں یکم اگست 2022 ء کو اجازت بھی مل گئی۔ لکشمی نارائنہ نے 504 کروڑ روپے وصول کرلینے کے بعد یہ رقومات صرف کرتے ہوئے مختلف مقامات پر 9 پروجیکٹس شروع کئے اور ان پروجیکٹس سے بھی رقومات وصول کرلی مگر وہ ان پروجیکٹس کو بھی مکمل نہیں کیا۔
اس نے پہلے والے اور بعد کے 9 پروجیکٹس سے تخمیناً 1164 کروڑ روپے وصول کئے۔ جوائنٹ کمشنر پولیس نے بتایا کہ کمپنی نے امین پور میں سراونی ایلیٹ پروجیکٹ شروع کرنے سے قبل تین پروجیکٹس شروع کئے تھے بعدازاں ان پروجیکٹس کو مکمل کرنے کے لئے لکشمی نارائنہ نے سراونی ایلیٹ پروجیکٹ سے ان تین پروجیکٹس کارتکیہ پنوراما، گٹلہ بیگم پیٹ‘ ساہتی کروتی بلوزم مادھاپور اور ساہتی سدھیکشا مکھیلہ شنکر پلی کو رقم منتقل کی۔
انہوں نے بتایا کہ ساہتی انفراٹیک انڈیا وینچرس پرائیویٹ لمیٹیڈ کی جانب سے جملہ 1119,93,93,871 روپے وصول کئے گئے جب کہ گروپ کمپنیوں کی جانب سے 153,66,78,356 روپے اور لکشمی نارائنہ کی جانب سے 202,43,91,560 خرچ کئے گئے اور 70,00,00,000 روپے واپس ادا کئے گئے۔ کمپنی کی پیشگیاں 544,31,54,993 روپے کی ہیں۔
بہ طور کمیشن 70,26,69,127 روپے ادا کئے گئے اور مصارف 32,53,74,336 روپے کے ہوئے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ 14,34,47,000 روپے کے عطیات بھی دئیے گئے‘ 23,69,69,477 روپے کے طویل مدتی قرضہ جات بھی ادا کئے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ زمینات کی پیشگیوں پرخرچ کردہ 544 کرور روپے کے منجملہ تقریباً 104.9 کروڑ روپے 23 ایکڑ اراضی کے لئے امین پور موضع کے مالکین زمینات کو ادا کئے گئے جب کہ کمپنی کے نام پر 10 ایکڑ اراضی ہی رجسٹر کروائی گئی تھی۔