[]
حیدرآباد: سیاست کے متعلق مثل مشہور ہے کہ اس میں قتل نہیں بلکہ خودکشیاں ہی ہوتی ہیں۔ایسا لگتا ہے کہ بی آر ایس اپنی ناکامیوں سے سبق نہیں سیکھ رہی ہے جیسا کہ موجودہ اراکین پارلیمنٹ کو دوبارہ ٹکٹ دینے کے امکانی فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے۔
گزشتہ روز سابق چیف منسٹر کے چندرا شیکھر راؤ نے آندھرا پردیش کے چیف منسٹر جگن موہن ریڈی کو موجودہ تمام اراکین اسمبلی کو دوبارہ امیدوار نہ بنانے کا مشورہ دیا تھا مگر خود بی آر ایس اس کام کو اختیار کرتی نظر نہیں آ رہی ہے یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ بی آر ایس پارلیمانی پارٹی کی اب تک چارمیٹنگس ہو چکی ہیں۔
اگرچہ بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے دعویٰ کیا کہ ٹکٹوں کا اعلان سب سے ساتھ بات چیت کے بعد ہی کیا جائے گا، لیکن پہلی تین میٹنگوں میں کسی تبدیلی کا اشارہ نہیں ملا اور پارٹی نے اعلان کیا کہ حلقہ پارلیمنٹ چیوڑلہ کا ٹکٹ موجودہ ایم پی رنجیت ریڈی کو ہی دیا جائے گا۔
اس طرح جمعرات کو حلقہ پارلیمنٹ کریم نگر کے اجلاس کے بعد گنگولا کملاکر نے کہا تھا کہ کریم نگر سے بی ونود کمار کو پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا جو 2018 میں بی جے پی کے بنڈی سنجے کمار کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہو ئے تھے۔
پارٹی ذرائع کا ماننا ہے کہ ونود اس بار بھی جیت نہیں سکتے۔ عادل آباد کے اجلاس کے بعد اگرچہ امیدوار کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، لیکن بی آر ایس قیادت سابق ایم ایل اے اترم سکو یا عادل آباد کے سابق ایم پی جی نگیش میں سے کسی ایک کو پارٹی ٹکٹ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
جی نگیش 2018 کے اسمبلی انتخابات میں ہار گئے تھے۔ اترام سکو کو ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا گیا تھا اور ان کے بجائے کووا لکشمی کو 2023 کے اسمبلی الیکشن میں ٹکٹ دیا گیا تھا۔ اسی طرح پداپلی میں وینکٹیش نیتھا کا نام امکانی امیدوار کے طور پر لیا جا رہا ہے۔
کے سی آر کے قریبی سمجھے جانے والے پداپلی بی آر ایس لیڈر نے سوال کیا کہ پارٹی موجودہ رکن اسمبلی کو تبدیل کرکے کسی اور کو ٹکٹ کیوں دے؟ سنیتا لکشما ریڈی کو نرسا پور سے ٹکٹ دیئے جانے کے بعد مدن ریڈی کو حلقہ پارلیمنٹ میدک سے امیدوار بنانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کے سی آر مدن ریڈی کو دی گئی اپنی بات پر قائم رہیں گے یا کسی اور کے حق میں جائیں گے۔ سکندرآباد سے انتخاب لڑنے والے تلاسانی سائی نے نئے سال کے موقع پر پارٹی کو اپنی امیدواری کے متعلق یاد دلایا ہے۔ اسی طرح سی یچ ملا ریڈی بھی حلقہ لوک سبھا میڑچل ملکاجگری سے بی آر ایس ٹکٹ کے حصول کیلئے کوشاں ہیں۔