[]
آرمور : 16/ جنوری ( محمد سیف علی کی رپورٹ ) صدرنشین بلدیہ آرمور کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد میں کامیابی کے بعد صدرنشین بلدیہ کا عہدہ مخلوعہ ہو گیا ہے۔ تحریک عدم اعتماد کو گزرے ہوئے تین دن ہوچکے ہیں لیکن صدرنشین بلدیہ کا عہدہ مخلوعہ ہونے کے باوجود بھی ابھی تک انچارج صدرنشین بلدیہ کو مقرر نہیں کیا گیا۔ اس ضمن میں آرمور کی عوام میں تشویش پائی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ جیسے ہی اسمبلی کے انتخابات کا اختتام ہوا اور کانگریس کو اقتدار حاصل ہوا۔ اسی کے ساتھ ہی بی آر ایس پارٹی کونسلرس نے بغاوت کرتے ہوئے انہی کی پارٹی کے صدرنشین بلدیہ کو ہٹانے کی سازش رچی گئی اور بی آر ایس اور دیگر پارٹی کونسلرس نے آرمور سے دوسرے مقام منتقل ہوتے ہوئے کیمپ کیا تھا۔ بلآخر صدرنشین بلدیہ کو ہٹانے کیلئے رچی گئی سازش 4 جنوری کو بی آر ایس، بی جے پی اور مجلس کے ناقابل فراموش تعاون سے کامیاب ہوگئی۔ جسکی وجہ سے صدرنشین بلدیہ کا عہدہ مخلوعہ ہوگیا۔
ایک طرف صدرنشین بلدیہ کا عہدہ خالی ہے تو دوسری طرف آرمور کے مختلف وارڈوں میں مسائل حل طلب ہیں۔ عوام پریشانی کا شکار ہیں۔ صدرنشین بلدیہ کا عہدہ خالی ہونے کے باوجود بھی انچارج صدرنشین مقرر نہ کئے جانے سے عوام تذبذب کا شکار ہے۔ صدرنشین بلدیہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد اسپیشل آفیسر و آر ڈی او آرمور مسٹر ونود کمار نے صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ ضلع کلکٹر نظام آباد کے احکامات کے بعد انچارج چیرمین کے متعلق بتایا جائے گا۔ آرمور بلدیہ کی عوام کا پرزور مطالبہ ہیکہ صدرنشین بلدیہ کے انتخاب تک نائب صدرنشین بلدیہ جناب شیخ منو کو بطور انچارج صدرنشین بلدیہ مقرر کرتے ہوئے احکامات جاری کئے جائیں تاکہ عوام کے دیرینہ مسائل کے حل میں آسانی ہوسکے۔ اسطرح آرمور میونسپل انچارج چیر مین کے اعلان کے متعلق عوام منتظر ہے۔