گمشدہ ایرپوڈ (Airpod) کی تلاش کیلئے ایکس کے اہلکاروں سے مدد طلبی، ممبئی کے شخص کا کامیاب اقدام

[]

بنگلورو: ممبئی کا سوشل میڈیا مارکٹنگ پیشہ ور نکھل جین جب کیرالا میں تعطیلات کے دوران اپنے ایرپوڈ سے محروم ہوگیا تو وہ جانتا تھا کہ یہ کیس پولیس سے زیادہ سوشل میڈیا کے صارفین کا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس کا ایقان غلط نہیں تھا۔ ایک ہی دن میں ایکس (سابق ٹوئٹر) کے ارکان کی مدد سے جین نے گوا میں اس شخص کے مکان کا پتا لگانے میں کامیابی حاصل کی جس نے اس کے مہنگے ایئر فونس لیے تھے اور اسے واپسی کے لیے منابھی لیا۔

اب دو ہفتے بعد وہ آخر کار گوا پولیس اسٹیشن سے اپنی ڈیوائس حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ جین نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ یہ واقعہ کیرالا کے نیشنل پارک میں پیش آیا۔ میں نے وہاں کی بس میں اپنا ایرپوڈ چھوڑدیا۔ میں نے بس کی واپسی کا انتظار کیا اور احساس ہوا کہ کسی نے اسے لے لیا۔

اندر سے کوئی سگنل نہیں آرہا تھا لہٰذا مجھے اس کا پتا لگانے وہاں سے روانہ ہونا پڑا۔ جب میں نے ایسا کیا تو وہ ایرپوڈ سفر کررہا تھا اور میرے مقام سے تقریباً40کلومیٹر دور نیشنل پارک میں تھا۔ مگر اگلے دن وہ قریبی ہوٹل میں تھا۔“

جین نے کہا کہ پھر وہ کیرالا پولیس کے ساتھ ہوٹل پہنچا مگر وہ زیادہ مدد نہیں کرسکے کہ کیو ں کہ کس کمرے میں وہ موجود تھا، وہ پتا لگانے سے قاصر تھے اور ہوٹل کے حکام نے گاہک کے استحقاق کا حوالہ دے کر مزید مدد کرنے سے انکار کردیا۔

لہٰذا میں نے دیکھا کہ میرے ایرپوڈ نے منگلور سے گوا کا سفر کیا اور گوا میں اس کا سفر ختم ہوگیا۔ مجھے معلوم ہوا کہ وہ شخص وہیں کا ہے۔“

21/ دسمبر2023 کو جین نے ایکس پر اس کی اطلاع دی۔ چند منٹوں کے اندر اشون نامی یوزر نے گوگل میاپ کی مدد سے مکان کی تصویر ایک پیغام کے ساتھ ڈال دی کہ ایرپوڈس اس گھر میں ہیں۔

ٹوئٹر آپ اپنا کام کریں اور انہیں واپس لائیں۔“ ایک دن بعد ایک اور یوزر نے کہا کہ ایرپوڈ جن کے پاس ہے وہ میرے رشتہ دار ہیں جو پڑوس میں رہتے ہیں اور حال ہی میں وہ کیرالا جاکر آئے ہیں۔

اس طرح انہوں نے ان سے ربط پیداکیا اور انہو ں نے کہا کہ وہ مارگو پولیس اسٹیشن کے حوالے کردیں گے۔22/ دسمبر تک ایرپوڈس مارگوا پولیس اسٹیشن میں تھے۔



ہمیں فالو کریں

Google News



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *