[]
رملہ: غزہ پٹی میں اسرائیل کی مسلسل بمباری اور ہزاروں افراد کی اموات کے بعد زندہ بچ جانے والے ہر وقت موت کے منتظر دکھائی دیتے ہیں۔
غزہ کے خاندانوں کو بمباری کے خوف میں موت کے لیے تیار دیکھا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک فلسطینی نوجوان اور اس کے کمسن بچے کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو میں فلسطینی باپ اپنے لخت جگر کو سینے سے لگا کر سوتا ہے۔
اس کا کہنا ہے کہ وہ ایسا اس لیے کرتا ہے تا کہ دونوں باپ بیٹا ایک ساتھ ہی مارے جائیں۔ اس کیفیت کے بارے میں اس کی بیوی نے جب پوچھا تو اس کا کہنا تھا کہ بچہ میری بانہوں میں بہ حفاظت سوتا ہے۔
میں بھی یہ چاہتا ہوں کہ جب تک ہم زندہ رہیں بچہ خود کو محفوظ محسوس کرے اور اگر مارے جائیں تو دونوں ساتھ مارے جائیں۔
یہ ایک فلسطینی باپ کا واقعہ ہے مگر حقیقت میں یہ ہر گھر کی المناک کہانی ہے۔
کلپ میں والد کی آواز سے سنی جا سکتی ہے۔ یہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر پھیل گیا اور اسے کئی بار شیئر کیا جا رہا ہے۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ ویڈیو کہاں کی ہے یا محصور غزہ کی پٹی کے کس علاقے میں بنائی گئی ہے، بس اتنا معلوم ہے کہ والد کا نام ’’نضال‘‘ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ تقریباً تین ماہ سے محصور غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری بند نہیں ہوئی ہے بلکہ حال ہی میں اس میں شدت آئی ہے۔ اسرائیل کی اس خونی مہم کے دوران بڑی تعداد میں شہریوں کی اموات ہو رہی ہیں اور اب تک تقریبا 22 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 57 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔