[]
تہران _ ایران میں پیش آئے دو طاقتور بم دھماکوں میں 73 افراد جاں بحق ہوگئے۔ یہ دھماکے ایران کے اعلیٰ فوجی افسر قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر پیش آئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے شہر کرمان میں قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب دو بڑے دھماکوں میں 73 افراد جاں بحق ہوگئے ۔
سرکاری میڈیا کے مطابق، 170 سے زائد دیگر زخمی ہوئے۔ ایک سینئر اہلکار نے ان دھماکوں کو دہشت گردانہ حملے قرار دیا۔ ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ اس واقعے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ یہ دھماکے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب مغربی ایشیا میں اسرائیل حماس کی جنگ کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ایران غزہ پر حملوں کی شدید مخالفت کررہا ہے۔
قاسم سلیمانی، جو ایران کے پاسداران انقلاب میں سب سے طاقتور خرس فورس کی قیادت کرتے تھے، 3 جنوری 2020 کو ایک امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔ اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عراق کے دارالحکومت بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حملے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد ایران نے جوابی کارروائی کی۔ آج سلیمانی کی چوتھی برسی کے موقع پر منعقدہ پروگرام میں دھماکے ہوئے۔ دریں اثنا، 2020 میں ان کے جنازے کے دوران بھگدڑ میں 56 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
WATCH: Tasnim news agency is now reporting that the two bombs were placed in suitcases, which appear to have been detonated remotely. This contradicts earlier reports, which suggested that it was suicide bombers who detonated the explosives.#کرمان #Iran #Kerman pic.twitter.com/Je2RBqtFmC
— World Times (@WorldTimesWT) January 3, 2024