[]
حیدرآباد: حیدرآباد کے پٹرول پمپس پر لمبی قطاریں دیکھی جارہی ہیں۔ لوگ اپنی گاڑیوں میں پٹرول بھرانے کیلئے ادھر اُدھر بھاگ رہے ہیں۔ ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج کی وجہ سے ایندھن کی قلت کے خدشہ کے پیش نظر عوام پٹرول پمپوں پر جمع ہورہے ہیں۔
حیدرآباد کے کچھ پٹرول پمپ پہلے ہی خشک ہوچکے ہیں کئی پٹرول پمپوں نے ’’ پٹرول نہیں ہے‘‘ کا بورڈ لگادیا ہے۔ دریں اثنا لوگ پریشانی کے عالم میں اپنی گاڑی کی ٹینک بھرانے کیلئے پٹرول پمپوں پر لمبی قطاروں میں کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔ کچھ پمپوں پر معمولی جھگڑے بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔ لوگ پانی کے خالی بوتلوں میں پٹرول حاصل کرنے کیلئے پمپوں پر جمع ہورہے ہیں۔ دیکھنایہ ہوگا کہ حیدرآباد کے پٹرول پمپس پر یہ صورتحال کب تک برقراررہے گی۔
حیدرآباد کے کئی پٹرول پمپوں پر کوئی اسٹاک بورڈ نظر نہیں آیا جس کی وجہ سے جو پٹرول پمپوں پر پٹرول کا ذخیرہ ہے وہاں پر گاڑیوں کی قطاری لگ گئیں۔ کئی پٹرول پمپ بند کردیئے گئے کیونکہ اُن کا اسٹاک ختم ہوگیا ہے۔
یہ مسئلہ پٹرول ٹینکروں کے مالکان کی ہڑتال کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ کمیشن میں اضافہ کیلئے ٹینکر مالکان کل سے ہڑتال شروع کرنے والے ہیں۔ اس تناظر میں پٹرول پمپوں پر بھیڑ اُمڈ پڑی ہے۔ کئی کیلو میٹر تک گاڑیوں کی قطاری لگ گئی ہیں۔
ممبئی کے پیٹرول ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر چیتن مودی نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پیر سے ڈرائیوروں کے احتجاج کی وجہ سے پمپوں کو ایندھن کی فراہمی متاثر ہورہی ہے۔ پٹرول پمپ خالی ہونے لگے ، اگر سپلائی دوبارہ شروع نہیں ہوتی ہے تو زیادہ تر پمپوں کا ایندھن ختم ہوجائے گا۔
اُنہوں نے کہاکہ ناگپور میں ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج کی وجہ سے لوگ پیر کی رات سے ہی اپنی گاڑیوں کے ٹینک بھروانے کیلئے پٹرول پمپوں پر قطاریں لگاکر کھڑے تھے۔