ویراٹ کو دوبارہ ٹسٹ کپتان بنانا چاہئے: سابق کپتان

[]

حیدرآباد: جو بوو گے وہی کاٹو گے۔ آپ نے یہ ضرور سنا ہوگا۔ یہ بالکل اسی خطوط پر ہے جیساکہ آپ سوچیں گے، آپ میدان میں بھی ایسا ہی کریں گے۔ جو ہم کہہ رہے ہیں وہ ٹیم انڈیا کے ٹسٹ کپتان روہت شرما کے ساتھ بالکل فٹ بیٹھتا ہے۔

خاص طورپر اس کے بعد جو صورتحال جنوبی افریقہ میں کھیلے گئے پہلے ٹسٹ میں ہوئی۔ یہی وجہ ہے کہ دوسرے ممالک کے عظیم کرکٹرز کو یہ کہنے کا موقع مل رہا ہے کہ ٹیم انڈیا نے ماضی قریب میں کیا حاصل کیا ہے؟

اب جب میدان میں نتیجہ حق میں نہیں آئے گا تو ایسے سوالات ضرور اٹھیں گے اور یہ سوالات اس لیے اٹھائے جارہے ہیں کہ سوچ میں خامی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جنگ جیتنے کیلئے ذہنی طورپر تندرست ہونا ضروری ہے۔ یہاں ذہنی طورپر فٹ ہونے کا مطلب وہ ذہنیت ہے جس کے ساتھ آپ میدان میں اترتے ہیں اور جس کے ذریعے ہم میچ میں آگے بڑھتے ہیں۔

یہ سوچ اس کمانڈر کی ہے جو ٹیم کا کپتان ہے۔ ہندوستان کی ٹسٹ ٹیم کے معاملے میں اس کا مطلب روہت شرما ہے۔ درحقیقت جنوبی افریقہ کے تازہ نتائج دیکھنے کے بعد یہ کہنے میں کوئی جھجک نہیں کہ ہم ہارے کیونکہ کپتان روہت شرما ایک مضبوط کپتان نہیں ہیں۔

ٹیم اینٹ کا جواب پتھر سے دیکر دیگر ممالک میں ٹسٹ سیریز جیتنے کا معاوضہ لے رہی ہے۔ ویسے بھی کہا جاتا ہے کہ لوہے کو لوہا ہی کاٹتا ہے۔ لیکن ہندوستانی ٹیم کے میدان میں اترنے سے پہلے ہی ایسا لگ رہا تھا جیسے سنچورین کو زنگ لگ گیا ہو۔ جس کے نتیجے میں ہم صرف 3 دن میں ٹسٹ میچ ہارگئے۔ سنچورین کی شکست نے دل توڑ دیے اور سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

سابق ہندوستانی کرکٹر گواسکر نے پھر ویراٹ کوہلی کو ٹسٹ کپتانی سونپنے کی بات کی۔ انہوں نے کہاکہ ویراٹ کوہلی کو ٹسٹ کپتان ہونا چاہیے۔ کیونکہ اس معاملے میں ویراٹ اور روہت کے درمیان کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ روہت نے نہ تو کپتانی اور نہ ہی بلے بازی کے معاملے میں ہندوستان سے باہر کچھ خاص کیاہے۔

وہیں دونوں حالات میں ویراٹ کوہلی نے ٹیم کا ساتھ دیا ہے۔ ٹسٹ کپتانی کے حوالے سے روہت اور ویراٹ کی سوچ میں فرق آپ دونوں کے جنوبی افریقہ کی پچوں کے حوالے سے دیے گئے بیانات سے بھی جان سکتے ہیں۔ وہ پچ جس پر روہت شرما 2018 کے دورے کے مقابلے 2023 میں زیادہ اچھال اور رفتار دیکھ رہے ہیں۔

اسی پچ کے بارے میں ویراٹ کوہلی نے ایک بار کہا تھاکہ ان کیلئے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ پچ اور حالات کیسے ہیں۔ کوہلی نے کہا تھاکہ ہم کھیلنے آتے ہیں، چاہے حالات جیسے بھی ہوں۔ اس لیے ہم کوئی بہانہ نہیں بناسکتے۔ گواسکر نے کہاکہ ویراٹ کوہلی بیرونی دورہ پر بطور بلے باز اور کپتان روہت سے کہیں بہتر ہیں۔اس لئے میں سمجھتاہوں کہ کوہلی کو دوبارہ ٹسٹ ٹیم کا کپتان ہونا چاہئے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *